کولگام (جموں کشمیر): جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ڈسٹرکٹ اسپتال کے ایک نجی سیکورٹی گارڈ کو ’’میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ اسپتال کولگام‘‘ کے سرکاری بینک اکاؤنٹ سے 33 لاکھ روپے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیکورٹی گارڈ کو کولگام اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے سرکاری اکاؤنٹ سے دھوکہ دہی کے ذریعے 33 لاکھ روپے نکالنے کے الزام میں گرفتار کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
آفیشلز کے مطابق ’’جوں ہی میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کو معلوم ہوا کہ اس کے سرکاری اکاؤنٹ سے ان کی معلومات کے بغیر ہی اتنی بڑی رقم نکالی گئی ہے، اس نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔‘‘ پولیس نے فوری طور پر تحقیقات شروع کی اور پولیس تحقیقات کے دوران معلوم ہو اہے کہ ملزم سیکورٹی گارڈ - جس کی شناخت گوہر احمد ٹھوکر ولد عبدالرشید ساکنہ شوژ، کولگام کے طور پر کی گئی ہے - اکثر و بیشتر میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کے اکاؤنٹ سے رقم نکالتا تھا۔ اور گوہر احمد نے جعلی دستاویز تیار کرکے دھوکہ دہی سے بینک سے رقم اڑا لی۔
مزید پڑھیں: Female faith Healer Looted : خاتون پر سپرے چھڑک کر لٹیرے زیورات، نقدی اڑا لے گئے
ایک پولیس اہلکار نے کے مطابق اس معاملے میں ایک ایف آئی آر 148/2023 زیر دفعات 467، 468 اور 471 آئی پی سی کے تحت درج کر لی گئی ہے۔ پولیس آفیشل کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر رقم برآمد کر لی گئی ہے۔ ادھر، مقامی باشندوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’ایک سیکورٹی گارڈ بغیر کسی آفیشل کی ملی بھگت سے اتنی بڑی رقم نہیں نکال سکتا۔‘‘ انہوں نے اس معاملے کی باریک بینی سے چھان بین کرنے اور سبھی ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔