کولگام: وادی کشمیر کو رشی، منیوں، صوفی بزرگوں اور اولیاء کاملین کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ بلند پایہ بزرگان دین کی موجودگی کے سبب یہاں کے بیشتر علاقوں کو ایک خاص مقام حاصل ہے، جن میں جنوبی ضلع کولگام کا کیموہ علاقہ بھی شامل ہے۔Saints In Kashmir Valley
کیموہ وہ علاقہ ہے جہاں علمدار کشمیر شیخ نورالدین نورانی (رح) کی ولادت ہوئی ہے۔ یہ وہ مقام ہے جہاں پر انہوں نے اپنا بچپن گزارا ہے اور اسی مقام پر ان کے والد سید سالار الدین، والدہ سدرہ موج، اہلیہ زی دید، فرزند ارجمند بابا حیدر اور دختر زون دید مدفون ہیں۔ Birth Place Of Sheikh Noor-ud-Din Noorani
شیخ العالم نے 842ھ میں وفات پائی اور وہ چرار شریف میں دفن ہیں۔ ان کی "رشی نامہ"، کی صوفیانہ تعلیمات پر مبنی منظوم تصنیف کافی مشہور ہے۔
مزید پڑھیں: شیخ نور الدین نورانی، جنہوں نے دین کی سربلندی کے لیے اپنے آپ کو وقف کردیا
شیخ العالم کی پیدائش گاہ کیموہ میں ہر برس ایک عظیم الشان عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے رواں ان کا 630 واں عرس بڑے عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا جس میں وادی کے مختلف علاقوں کے زائرین نے حصہ لیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عقیدت مندوں نے کہا کہ کیموہ شیخ العالمؒ کی جائے پیدائش ہے اس لئے اس جگہ کو فوقیت حاصل ہے، تاہم وقف بورڈ کی جانب سے درگاہ کی جانب خاص توجہ نہیں دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف زائرین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ علاقہ مذہبی سیاحتی مقام کے طور پر منظر عام پر آنے سے بھی قاصر ہے۔
انہوں نے وقف بورڈ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر شیخ العالم اکیڈمی قائم کی جائے اور درگاہ کے متصل ندی کے ٹوٹے ہوئے پُل کو ازسر نو تعمیر کیا جائے۔