مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ سے تقریباً 15 کلو میٹر کے مضافات پر واقع پلماڑ گاؤں کے لوگوں کو پینے کے صاف پانی حاصل کرنے کے لیے کئی کلو میٹر تک سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
اس گاؤں میں واٹر ٹنکی کئی برس قبل تعمیر کی گئی تھی جہاں سے کئی علاقوں کو پانی سپلائی کیا جا رہا ہے، تاہم کئی برس گزر جانے کے بعد بھی اس واٹر ٹنکی میں فلٹریشن پلانٹ نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے ان لوگوں کو آلودہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے، جو پینے کے قابل ہی نہیں ہے اور اس پانی سے علاقہ میں بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ان محلقہ دیہاتوں میں ندی سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔
پینے کے صاف پانی کے لیے اگرچہ ان محلقہ دیہاتوں کے لوگوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی سے اپیل کی کہ وہاں ایک فلٹریشن پلانٹ قائم کیا جائے تاہم محکمہ آج تک صرف وعدے کیے اور زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔
تو وہیں وزیر محلہ بھاٹہ پلماڑ نامی گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ گاؤں میں پانی بلکل بھی نہیں ہے جل شکتی محکمہ کو ہزاروں دفعہ جانکاریاں دی گئی پر انہوں نے توجہ نہیں دی۔ اس کی وجہ سے متعلقہ آبادی پینے کے صاف پانی سے آج بھی محروم ہیں۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں آلودہ پانی آتا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوا ہے، لیکن آج تک محمکہ جل شکتی صاف پانی سپلائی کرنے میں ناکام رہا۔
یہ بھی پڑھیں: کشتواڑ: اے سی آر نے ناجائز قبضہ ہٹانے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا
اس حوالے سے محمکہ جل شکتی کے ایکسین کو بھی جانکاری دی گئی پر ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
پلماڑ کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ سے اپیل کی ہے کہ محکمہ جل شکتی کے افسران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے جس سے لوگوں کو پیش آ رہی دشوایوں کو دور کیا جائے۔