ETV Bharat / state

Sri Lanka Crisis: سری لنکا بحران کے شکار محمد شفیع کیرلا میں پاپڑ فروخت کرنے پر مجبور - سری لنکا معاشی بحران

سری لنکا آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران Sri Lanka Crisis سے گزر رہا ہے۔ جس کے شکار بیرونی باشندے بھی ہورہے ہیں۔ کیرلا کے رہنے والے عبداللہ محمد شفیع Abdullah Muhammad Shafi گزشتہ 14 برسوں سے سری لنکا میں ایک ہوٹل کا کوروبار کر رہے تھے لیکن گزشتہ تین مہینوں میں سب کچھ بدل گیا اور اب عبداللہ زندگی گزر بسر کرنے کے لیے اپنے آبائی گھر کاسرگوڈ میں پاپڑ فروخت کر رہے ہیں۔

A hotel businessman in Sri Lanka now sells pappad in Kerala to live
سری لنکا بحران کے شکار محمد شفیع کیرلا میں پاپڑ فروخت کرنے پر مجبور
author img

By

Published : Jul 17, 2022, 7:38 PM IST

کیرلا کے رہنے والے عبداللہ محمد شفیع Abdullah Muhammad Shafi گزشتہ 14 برسوں سے سری لنکا Sri Lanka میں آرام دہ اور خوشحال زندگی گزار رہے تھے، وہ کولمبو کے شمالی وسطی میں ایک ہوٹل چلا رہے تھے لیکن گزشتہ تین مہینوں میں سب کچھ بدل گیا۔ عبداللہ اب زندگی کا پہیہ چلانے کے لیے اپنے آبائی گھر کاسرگوڈ میں پاپڑ فروخت کر رہے ہیں۔ سری لنکا میں شدید معاشی بحران Sri Lanka Crisis کے بعد گزرنے والی زندگی ایک جہنم کی طرح تھی، عبداللہ ان دنوں کے بارے میں سوچ کر بھی کانپ جاتے ہیں جو انھوں نے سری لنکا میں گزشتہ تین مہینوں میں گزارے تھے۔ عبداللہ نے بتایا کہ ایک لیٹر پیٹرول لینے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا، عوام کے ہاتھ میں پیسے نہیں تھے، ایل پی جی حاصل کرنا بہت مشکل تھا جسے ہم اپنے ریسٹورنٹ میں کھانا پکانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ خام مال کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اس لیے میرے پاس ہوٹل کو بند کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

سری لنکا بحران کے شکار محمد شفیع کیرلا میں پاپڑ فروخت کرنے پر مجبور

عبداللہ نے اس کے بعد اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر ایک میڈیکل اسٹور شروع کیا، لیکن وہ بھی نہ چل سکا جس کی وجہ سے عبداللہ کولمبو چھوڑ کر اپنے آبائی وطن لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔ اپنے آبائی وطن واپس آنے کے بعد عبداللہ کو اس کے دوست نے پاپڑ کا کاروبار تجویز کیا اور اب وہ کاسرگوڈ کے چیمناڈ میں پاپڑ کا کاروبار کر رہے ہیں۔ عبداللہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں ان کے دوست اب بھی انہیں فون کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔بہت سے لوگوں کو روزانہ کھانا حاصل کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ سری لنکا میں بہت سے کیرالی باشندے ہیں اور تمام کے تمام تکلیف میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: ملک میں ضروری اشیاء کی فراہمی کے پروگرام کو فوری طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ

22 ملین کی آبادی والا ملک سری لنکا آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ لوگوں کو خوراک، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کا غصہ حکومت کے خلاف اس قدر پھوٹ پڑا کہ حکمراں جماعت کے متعدد رہنماؤں کو اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑا۔ یہاں تک کہ صدر ملک سے فرار ہوگئے، اور ملک میں معاشی بحران کے ساتھ ساتھ اب سیاسی بحران بھی پیدا ہوگیا ہے۔ لیکن اب سری لنکا کی معیشت کیسے اور کب تک پٹری پر لوٹے گی یہ ملک کے سیاسی بحران کے ختم ہونے پر منحصر ہے۔

کیرلا کے رہنے والے عبداللہ محمد شفیع Abdullah Muhammad Shafi گزشتہ 14 برسوں سے سری لنکا Sri Lanka میں آرام دہ اور خوشحال زندگی گزار رہے تھے، وہ کولمبو کے شمالی وسطی میں ایک ہوٹل چلا رہے تھے لیکن گزشتہ تین مہینوں میں سب کچھ بدل گیا۔ عبداللہ اب زندگی کا پہیہ چلانے کے لیے اپنے آبائی گھر کاسرگوڈ میں پاپڑ فروخت کر رہے ہیں۔ سری لنکا میں شدید معاشی بحران Sri Lanka Crisis کے بعد گزرنے والی زندگی ایک جہنم کی طرح تھی، عبداللہ ان دنوں کے بارے میں سوچ کر بھی کانپ جاتے ہیں جو انھوں نے سری لنکا میں گزشتہ تین مہینوں میں گزارے تھے۔ عبداللہ نے بتایا کہ ایک لیٹر پیٹرول لینے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا، عوام کے ہاتھ میں پیسے نہیں تھے، ایل پی جی حاصل کرنا بہت مشکل تھا جسے ہم اپنے ریسٹورنٹ میں کھانا پکانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ خام مال کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اس لیے میرے پاس ہوٹل کو بند کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

سری لنکا بحران کے شکار محمد شفیع کیرلا میں پاپڑ فروخت کرنے پر مجبور

عبداللہ نے اس کے بعد اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر ایک میڈیکل اسٹور شروع کیا، لیکن وہ بھی نہ چل سکا جس کی وجہ سے عبداللہ کولمبو چھوڑ کر اپنے آبائی وطن لوٹنے پر مجبور ہوگئے۔ اپنے آبائی وطن واپس آنے کے بعد عبداللہ کو اس کے دوست نے پاپڑ کا کاروبار تجویز کیا اور اب وہ کاسرگوڈ کے چیمناڈ میں پاپڑ کا کاروبار کر رہے ہیں۔ عبداللہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں ان کے دوست اب بھی انہیں فون کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ حالات مزید خراب ہوتے جا رہے ہیں۔بہت سے لوگوں کو روزانہ کھانا حاصل کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ سری لنکا میں بہت سے کیرالی باشندے ہیں اور تمام کے تمام تکلیف میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: ملک میں ضروری اشیاء کی فراہمی کے پروگرام کو فوری طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ

22 ملین کی آبادی والا ملک سری لنکا آزادی کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ لوگوں کو خوراک، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کا غصہ حکومت کے خلاف اس قدر پھوٹ پڑا کہ حکمراں جماعت کے متعدد رہنماؤں کو اپنے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑا۔ یہاں تک کہ صدر ملک سے فرار ہوگئے، اور ملک میں معاشی بحران کے ساتھ ساتھ اب سیاسی بحران بھی پیدا ہوگیا ہے۔ لیکن اب سری لنکا کی معیشت کیسے اور کب تک پٹری پر لوٹے گی یہ ملک کے سیاسی بحران کے ختم ہونے پر منحصر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.