حجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے کر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا ہے۔ کرناٹک میں امتحانات چل رہے ہیں اور حجاب پہنکر آنے والی طالبات کو ایکزام ہال میں داخلہ نہیں دیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر برائے تعلیم نے کہا کہ 'ان حالات میں لڑکیوں کا تعلیمی کریئر خطرے میں نظر آرہا ہے۔ اس سلسلے میں طالبات اپنے تعلیمی کریئر کو لےکر تشویش میں مبتلا ہیں۔ Girls' education careers at risk during hijab ban in Karnataka
- یہ بھی پڑھیں: National Commission for Minorities: 'حجاب معاملہ میں عدالت کے فیصلے کا احترام کرنا ضروری'
حجاب معاملہ سپریم کورٹ میں پینڈنگ ہے اس تعلق سے رکن اسمبلی یو ٹی قادر نے بتایا کہ 'اپوزیشن لیڈر سدرامیا کے ذریعے وزیر اعلیٰ بومائی سے گزارش کی جارہی ہے کہ جب تک یہ مسئلہ کورٹ میں حل نہیں ہوجاتا، حجاب پہننے والی لڑکیوں کو امتحان لکھنے کی اجازت دی جائے۔ واضح رہے کہ حکومت کرناٹک کی جانب سے ایک سرکولر بھی جاری کیا گیا تھا جس میں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ حجاب پہن کر آنے والی طالبات کو کلاسز میں داخلہ نہیں دیا جائے گا اور ساتھ ہی کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد حجاب پر پوری طرح سے پابندی عائد کی گئی ہے۔'