بیدر: بیدر ساؤتھ کے عام آدمی پارٹی کے امیدوار محمد نسیم الدین پٹیل نے ای ٹی وی بھارت سے اسمبلی انتخابات 2023 سے متعلق خاص بات چیت کی۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ میں نے جنتادل سیکولر پارٹی چھوڑی ہے جس کی اصل وجہ مقامی قائدین کی عدم دلچسپی ہے اور جہاں تک میرا عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا ہے تو میں عام آدمی پارٹی کے جانب سے کیے جانے والے عوامی کاموں سے متاثر ہوا جس کی وجہ سے میں نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیدر ساؤتھ میں کئی ایسے کام ہیں اور کچھ کیے جانا باقی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیدر جنوب اسمبلی حلقہ میں میں روزگار تعلیم اور صحت جیسے مسائل کو پوری طرح سے نظر انداز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ اگر میں اس حلقہ سے کامیاب ہوتا ہوں تو سب سے پہلے میں اس حلقہ کے عوام کے لیے روزگار صحت اور تعلیم کے شعبے میں خدمت کرنا چاہوں گا۔ مہراج الدین پٹیل شکر کارخانہ مناکھلی میں کئی برسوں سے میں نہایت کامیابی کے ساتھ چلا رہا ہوں۔ الحمدللہ دو ہزار لوگوں کو روزگار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی میں کئی برسوں سے خدمت کر رہا ہوں۔ اس کے علاوہ پنچایت کے شعبے سے بھی میں نے کئی عوامی فلاحی کام کیے ہیں۔ جو بیدر کی عوام اچھی طرح جانتی ہے۔ بیدر ساؤتھ کی عوام چاہتی ہے کہ میں اس علاقے کے لیے کام کروں۔
انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگ عام آدمی پارٹی کے جانب سے کیے جانے والے ترقیاتی اور عوامی فلاحی کاموں سے متاثر ہیں اور مجھے امید ہے کہ عام آدمی پارٹی کے جانب سے جو سہولیات دہلی اور پنجاب میں دی جارہی ہیں وہ یقیناً ریاست کرناٹک اور اس کے اضلاع میں بھی دیے جائیں گے۔ عام آدمی پارٹی کے ذمہ دار کیجریوال کی ریاست کرناٹک میں آمد سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ممکن ہے اس ماہ کے آخری ہفتے میں کیجریوال کا دورہ ہو۔ لیکن دورہ ابھی پوری طرح فائنل نہیں ہوا ہے۔