مینگلور: کرناٹک کے مینگلور میں ایک عمر رسیدہ بھیکاری خاتون مشہور ہو گئیں جس کی وجہ یہ ہے کہ اس نے پولالی گاؤں میں واقع راجہ راجیشوری مندر کو 'انادنا سیوا' (پرساد، روزانہ کھانا) کی مد میں ایک لاکھ روپے کا عطیہ دیا، جسے اس نے بھیک مانگ کر جمع کیا تھا۔ 80 برس کی اشوات اماں ’بھاوتی بھکشندیہی‘ کے نعرے لگاکر مندر کے پاس بھیک مانگا کرتی تھی تاہم اب اس نے اپنی زندگی کی بچت کی گئی رقم دیوی انادان کو عطیہ دے دی۔ Beggar Woman donates1 lakh to Temple
وہ ایّپّا سوامی کی عقیدت مند ہے۔ زیادہ تر وقت وہ ایّپّا سوامی کی پوجا کرتی رہی۔ ان کا خاندان انتہائی غریب ہے لیکن اسے کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ بھگوان کو یاد کرتے ہوئے اپنی زندگی گذار رہی ہے جب کہ اس نے ہمیشہ اپنے اندر مذہبی شعور کو زندہ رکھا۔ وہ پولالی مندر کے سالانہ جاترا اور دیگر مواقع کے دوران بھیک مانگا کرتی تھی۔ اپنے پاس جمع ہوئی رقم کو گذشتہ روز اس نے انادنا کے لیے مندر کو عطیہ میں دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:
Karnataka Lokayukta: کرناٹک لوک آیوکت کو بحال کرنے کا مطالبہ
ایک سال قبل اس بوڑھی خاتون نے اڈپی کی مختلف مندروں کو پانچ لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا اور اس نے مندر کے حکام سے اس رقم کو ضرورت مندوں کھانے کی تقسیم کے لیے استعمال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ یہ رقم اس نے مختلف مندروں اور ٹول گیٹس پر بھیک مانگ کر جمع کی تھی۔ ضعیف خاتون نے اڈوپی میں سالی گراما کے گرونراسمہ مندر کو 1 لاکھ روپے، تنور کانچوگوڈو مندر کو 1.5 لاکھ روپے اور سبریمالا کو 1 لاکھ روپے عطیہ کیے تھے۔ اس سے قبل خاتون نے پولالی مندر کو بھی عطیہ دیا تھا۔ وہ گذشتہ 25 سالوں سے مختلف مندروں میں انادانم کے لیے چندہ دے رہی ہیں۔ اس مرتبہ اس نے پولالی مندر کو ایک لاکھ روپے کا عطیہ دیا ہے۔