جموں: شمالی کمان کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل اُپیندر دیویدی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اِس وقت 300 کے قریب عسکریت پسند سرحد پار بیٹھے ہیں۔ لانچ پیڈ پر بیٹھے عسکریت پسندوں کی تعداد 160 ہے جن میں سے 130 پیر پنجال کے شمال میں اور 30 جنوب میں ہیں، ان میں سے 82 غیرملکی اور 53 مقامی ہیں۔ 170 ایسے ہیں جو مجرمانہ طریقے سے کام کر رہے ہیں، یہ سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہے۔ Goc on security scenario of Jammu and Kashmir
انہوں نے کہا کہ ڈرونز کے حوالے سے بھی نئی حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ اینٹی ڈرون سسٹم کے علاوہ ڈرون سے سپلائی کو کیسے روکا جائے اس پر کام جاری ہے۔ دوسری جانب سکیورٹی ایجنسیوں کے حوالے سے خبریں آرہی ہیں کہ پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی کے کرنل محمد سلطان نے 27 اکتوبر کو مظفرآباد میں شدت پسند تنظیموں جیش، لشکر، البدر اور حزب کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ جس میں سردیوں میں ٹارگیٹ کلنگ کے ساتھ کشمیر میں بڑے حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حزب کے کئی عسکریت پسند کمانڈرز نے دراندازی کے حوالے سے ایل او سی کے علاقے کوٹلی میں لانچ پیڈ پر پاکستان آئی ایس آئی سے ملاقات بھی کی ہے۔
جی او سی لیفٹیننٹ جنرل اُپیندر دیویدی نے کہا کہ جموں کی بین الاقوامی سرحد پر دیر رات بی ایس ایف کو دوہری کامیابی ملی ہے۔ جموں کے ارنیا سیکٹر میں دیر رات پاکستان کی جانب سے دراندازی کرنے والے ایک درانداز کو بی ایس ایف نے مار گرایا ہے۔ بی ایس ایف کے مطابق دوپہر تقریباً 2.30 بجے پاکستان کی طرف سے یہ دراندازی بی ایس ایف کے باڑ لگانے والے گیٹ پر پہنچا اور روکنے کے بعد بھی وہ باز نہ آیا تو بی ایس ایف جوان نے اس پر گولی چلا دی۔ اس کے بعد بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرز سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے درانداز کی لاش لینے سے انکار کر دیا، جس کے بعد بی ایس ایف نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ اس کے ساتھ ہی سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بی ایس ایف کو ایک اور کامیابی ملی جہاں رات 3 بجے ایک درانداز بھارتی سرحد میں داخل ہوا۔
دوسری جانب آئی بی اور ایل او سی پر سکیورٹی فورسز نے گزشتہ دو دنوں میں دراندازی کی 3 کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ دو روز قبل نوشہرہ سیکٹر میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک دہشت گرد کو فوج نے مار گرایا تھا۔ وہیں آج جموں میں ایک اور درانداز کو ہلاک کیا گیا جبکہ ایک زندہ پکڑا گیا ہے۔