شہباز مرزا نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) پر دباؤ بنا کر حکومت بنائی۔ پہلے لوگوں کے ساتھ وعدہ کر کے ایک ایجنڈے کے ساتھ حکومت بنائی لیکن بعد میں بی جے پی نے دھوکا کیا۔ اس حکومت میں بی جے پی نے اپنے سخت ارادوں پر کام شروع کر دیا۔ اس کے بعد دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر کو اندھیرے کی جانب ڈھکیل دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 کی منسوخی جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے، اس کے بعد سے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو مسلسل قید میں رکھا گیا ہے، یہ طاقت کا مظاہرہ ہے، طاقت کے بل پر ظلم کیا جا رہا ہے، آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: ادھمپور: 708 کلوگرام منشیات برآمد
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'بیانات جاری کرنے والے پی ڈی پی کے بڑے رہنماؤں کو بند کر دیا گیا، اس لیے وہ دفعہ 370 کی منسوخی پر کچھ نہیں بول پائے، اس کے علاوہ ضلع سطح کے رہنماؤں کو ڈرا دھمکا کر پابند کر دیا گیا، اگر کہیں کوئی آوراز اٹھانے کی بات کرتا ہے تو اسے بھی پی ایس اے لگانے کی دھمکی دی جاتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'شاہ فیصل کے سیاست چھوڑنے کے بعد نوجوانوں کا حوصلہ ٹوٹا ہے۔ نوجوانوں نے ان کے لیے اپنی پاکیٹ منی ڈونیٹ کی تھی، لیکن ان کی امیدیں ٹوٹی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کو معذور بنا دیا گیا ہے۔ یہ ریاست بھی نہیں ہے، اب یہ یوٹی ہے'۔