ETV Bharat / state

Toll Tax in Jammu سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ - jammu kashmir news

جموں نیشنل ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری ہے جس کے سبب جگہ جگہ سڑکیں خراب ہوئی ہے۔ نیشنل ہائی وے پر ٹول پلازہ پر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ
سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ
author img

By

Published : Aug 22, 2023, 10:30 AM IST

جموں: انتظامیہ نے سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ قدم امن و امان کی صورت حال بحال رکھنے کی غرض سے کی گئی ہے۔ یووا راجپوت سبھا نے پیر کی صبح جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سرور ٹول پلازہ پر احتجاج کیا۔ ٹول وصولی روک دی اور ٹول کارکنوں کو بھگا دیا۔ دن بھر ہنگامہ کی کیفیت رہی اور یووا راجپوت سبھا کے عہدیدار شاہراہ کے کنارے دھرنے پر بیٹھ گئے۔رات گئے کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 60 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور ٹول کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔

گرفتار رہنماؤں میں سبھا پردھان وکرم سنگھ، سابق پردھان راجن سنگھ ہیپی اور نائب پردھان مندیپ سنگھ چِب سمیت کئی رہنما شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یووا راجپوت سبھا کا مطالبہ تھا کہ ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور زیادہ تر سڑکیں خراب ہوئی ہیں، اس لیے ٹول وصولی کو ملتوی کیا جائے۔ نوجوان رہنماؤں نے خبردار کیا کہ بصورت دیگر وہ ٹول پلازہ کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ ان کی تحریک کو اپوزیشن جماعتوں اور بعض دیگر تنظیموں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کی یقین دہانی کے باوجود یووا راجپوت سبھا کے کارکنوں نے احتجاج کو ملتوی نہیں کیا اور پیر کی صبح طے شدہ شیڈول کے مطابق ترنگا لے کر لوگوں کی بڑی تعداد اسے ہٹانے کے لیے سرور ٹول پلازہ پر پہنچ گئی۔ احتجاجی افراد نے ٹول کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شدید مظاہرہ شروع کر دیا۔ سبھا کے کارکنوں نے زبردستی ٹول ٹیکس کی وصولی روک دی۔ اس دوران اجلاس میں شامل بعض ارکان نے ٹول پلازہ پر پتھراؤ بھی کیا جس سے وہاں نصب کمپیوٹر اور کیبن کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

پتھراؤ کے درمیان ٹول پلازہ کے تمام ملازمین اپنے کیبن چھوڑ کر بھاگ گئے۔ مظاہرے کی قیادت یووا راجپوت سبھا کے سربراہ وکرم سنگھ نے کی۔ سابق سربراہ راجن سنگھ ہیپی سمیت مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے رہنما اور کارکنان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا اٹھا رکھا تھا اور وہ بھارت ماتا کی جئے اور وندے ماترم کے نعرے لگا رہے تھے۔ یووا راجپوت سبھا کے ممبران نے انتباہ دیا کہ جب تک سرور ٹول پلازہ کو ہٹانے اور وہاں ٹول ٹیکس کی وصولی کو روکنے کا سرکاری حکم نہیں آتا ہے تب تک ان کا دھرنا جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں:

اس احتجاج کے دوران ہائی وے پر ٹریفک بلاک نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے دن بھر ٹریفک رواں دواں رہی۔دریں اثنا، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ انہوں نے سرور ٹول پلازہ کے حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) کے حکام سے بات چیت کی ہے۔ بہت جلد اتھارٹی کی ایک ٹیم نیشنل ہائی وے کا معائنہ کرے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر کے اس بیان کے بعد بھی یووا راجپوت سبھا نے اپنا دھرنا جاری رکھا۔

جموں: انتظامیہ نے سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ قدم امن و امان کی صورت حال بحال رکھنے کی غرض سے کی گئی ہے۔ یووا راجپوت سبھا نے پیر کی صبح جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سرور ٹول پلازہ پر احتجاج کیا۔ ٹول وصولی روک دی اور ٹول کارکنوں کو بھگا دیا۔ دن بھر ہنگامہ کی کیفیت رہی اور یووا راجپوت سبھا کے عہدیدار شاہراہ کے کنارے دھرنے پر بیٹھ گئے۔رات گئے کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 60 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا اور ٹول کے ایک کلومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔

گرفتار رہنماؤں میں سبھا پردھان وکرم سنگھ، سابق پردھان راجن سنگھ ہیپی اور نائب پردھان مندیپ سنگھ چِب سمیت کئی رہنما شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یووا راجپوت سبھا کا مطالبہ تھا کہ ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور زیادہ تر سڑکیں خراب ہوئی ہیں، اس لیے ٹول وصولی کو ملتوی کیا جائے۔ نوجوان رہنماؤں نے خبردار کیا کہ بصورت دیگر وہ ٹول پلازہ کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ ان کی تحریک کو اپوزیشن جماعتوں اور بعض دیگر تنظیموں کی بھی حمایت حاصل ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کی یقین دہانی کے باوجود یووا راجپوت سبھا کے کارکنوں نے احتجاج کو ملتوی نہیں کیا اور پیر کی صبح طے شدہ شیڈول کے مطابق ترنگا لے کر لوگوں کی بڑی تعداد اسے ہٹانے کے لیے سرور ٹول پلازہ پر پہنچ گئی۔ احتجاجی افراد نے ٹول کی وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے شدید مظاہرہ شروع کر دیا۔ سبھا کے کارکنوں نے زبردستی ٹول ٹیکس کی وصولی روک دی۔ اس دوران اجلاس میں شامل بعض ارکان نے ٹول پلازہ پر پتھراؤ بھی کیا جس سے وہاں نصب کمپیوٹر اور کیبن کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

پتھراؤ کے درمیان ٹول پلازہ کے تمام ملازمین اپنے کیبن چھوڑ کر بھاگ گئے۔ مظاہرے کی قیادت یووا راجپوت سبھا کے سربراہ وکرم سنگھ نے کی۔ سابق سربراہ راجن سنگھ ہیپی سمیت مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے رہنما اور کارکنان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا اٹھا رکھا تھا اور وہ بھارت ماتا کی جئے اور وندے ماترم کے نعرے لگا رہے تھے۔ یووا راجپوت سبھا کے ممبران نے انتباہ دیا کہ جب تک سرور ٹول پلازہ کو ہٹانے اور وہاں ٹول ٹیکس کی وصولی کو روکنے کا سرکاری حکم نہیں آتا ہے تب تک ان کا دھرنا جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں:

اس احتجاج کے دوران ہائی وے پر ٹریفک بلاک نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ سے دن بھر ٹریفک رواں دواں رہی۔دریں اثنا، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ انہوں نے سرور ٹول پلازہ کے حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) کے حکام سے بات چیت کی ہے۔ بہت جلد اتھارٹی کی ایک ٹیم نیشنل ہائی وے کا معائنہ کرے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر کے اس بیان کے بعد بھی یووا راجپوت سبھا نے اپنا دھرنا جاری رکھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.