جموں: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر موہن بھاگوت 13 اکتوبر سے جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر ہوں گے۔ اس دوران وہ جموں میں رضاکاروں کی تنظیمی میٹنگیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ 15 اکتوبر کو جموں میں رضاکاروں سے خطاب کریں گے۔ اس سے پہلے وہ پہلی نوراتری پر باویوالی ماں کے درشن کرنے بھی جائیں گے۔ سرسنگھ چالک صوبہ جموں و کشمیر کے کارکنوں کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت کریں گے۔ 14 اکتوبر کو صوبے کے کارکنوں کی میٹنگ ہوگی، جس میں جموں و کشمیر میں جاری سنگھ کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور شاکاہوں کی جانب سے سماجی ترقی کے لیے کیے جانے والے تجربات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
15 اکتوبر کو کٹھوعہ اسٹیڈیم میں کٹھوعہ کے رضاکاروں کی ایک رابطہ میٹنگ اور اجتماع کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں کٹھوعہ، سانبہ، بسوہلی، بلاور کے رضاکار شرکت کریں گے۔ سنگھ 2025 میں اپنے قیام کے 100 سال مکمل کر رہا ہے۔ اس وقت تک آر ایس ایس کے کام میں توسیع کے ہدف پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سنگھ سربراہ ضلع سانبہ کے ایک گاؤں میں لوگوں کے ذریعہ تعمیر کردہ بھارت ماتا کے مندر کا بھی افتتاح کریں گے۔ یہ پروگرام نہ صرف جموں کے محب وطن لوگوں کو متاثر کرے گا بلکہ ملک بھر کے لوگوں کی حوصلہ افزائی بھی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:آر ایس ایس کا مساجد، گرودواروں اور گرجا گھروں میں رابطہ مہم چلانے کا اعلان
آر ایس ایس کے سربراہ بننے کے بعد موہن بھاگوت پہلی بار باوے والی ماتا کے درشن کرنے جموں آرہے ہیں۔ جموں کے ڈوگرہ اکثر کسی بھی بڑی تحریک یا جنگ میں جانے سے پہلے فتح کے لیے بایووالی ماں سے منت مانگتے ہیں۔ جموں کی سب سے بڑی تحریک شری امرناتھ بھومی موؤمنٹ بھی بابا والی ماتا کے دروازے پر پوجا کرنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس سے قبل آر ایس ایس چیف 2021 میں تین روزہ دورے پر جموں آئے تھے۔