ETV Bharat / state

Azad's Controversial Statement آزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے

امام جامع مسجد کھٹکن جموں مفتی طارق قاری کا کہنا ہے کہ امت محمدیﷺ 15 سو سال پرانی ہے لیکن اسلام سب سے پرانا مذہب ہے کیونکہ دنیا کے سب سے پہلے انسان آدمؑ کا مذہب بھی اسلام تھا۔

religious-preachers-and-social-activists-condemned-the-remarks-of-gulam-nabi-azad-about-islam
Etv Bharatآزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے
author img

By

Published : Aug 19, 2023, 9:14 PM IST

آزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے

جموں:جموں و کشمیر ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں آزاد یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ اسلام 1500 سال پہلے وجود میں آیا اور ہندوستان کے مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے بعد میں مذہب تبدیل کیا اور مسلمان بن گئے۔ تاہم آزاد کا یہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد سماجی و سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے غلام نبی آزاد کے اس بیان کی شدید مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کیا مطالبہ کیا۔


جموں کے سماجی کارکن ہلال احمد بیگ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا کہ کہ سلمان رشدی اور تسلیمہ نصرین کی طرح اب غلام نبی آزاد بھی مشہور ہونے کے لئے اسلام مخالف بیانات دیتے ہیں، جسے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کو چاہیے کہ وہ اس متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلام نبی آزاد نے یہ بیان مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کو خوش کرنے کیلئے دیا ہے۔ انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ آزاد نے ایسا بیان دینے کی کیا ضرورت پڑی تھی۔

مزید پڑھیں:


جموں کی تاریخی مرکزی جامعہ مسجد تلاب کھٹکن کے امام مفتی طارق قاری نے آزاد کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد نے بیان اپنی آپ کو مشہور ہونے کے لیے دیا ہے سیاست کے لیے آزاد نے ایسا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد نے ایک بڑی پارٹی سے کنارہ کشی ہے اور اب وہ ریاست میں ایک نئی پارٹی کی سربراہی کر رہے ہے اور ان کی اہمیت گھڑ گئی ہے اس لیے انہوں نے ایسا منتازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مذہب دنیا میں حضرت آدم علیہ سلام کے وقت سے آیا ہیں، جو پوری کائنات جانتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ مذہب مخالف بیان دینے کے بجائے قومی مفاد اور عوامی مفاد کی باتیں کریں نہ کہ عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے بیانات دے ۔

آزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے

جموں:جموں و کشمیر ڈی پی اے پی کے چیئرمین غلام نبی آزاد کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں آزاد یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ اسلام 1500 سال پہلے وجود میں آیا اور ہندوستان کے مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے بعد میں مذہب تبدیل کیا اور مسلمان بن گئے۔ تاہم آزاد کا یہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد سماجی و سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے غلام نبی آزاد کے اس بیان کی شدید مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کیا مطالبہ کیا۔


جموں کے سماجی کارکن ہلال احمد بیگ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس حوالے سے کہا کہ کہ سلمان رشدی اور تسلیمہ نصرین کی طرح اب غلام نبی آزاد بھی مشہور ہونے کے لئے اسلام مخالف بیانات دیتے ہیں، جسے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد کو چاہیے کہ وہ اس متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غلام نبی آزاد نے یہ بیان مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کو خوش کرنے کیلئے دیا ہے۔ انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ آزاد نے ایسا بیان دینے کی کیا ضرورت پڑی تھی۔

مزید پڑھیں:


جموں کی تاریخی مرکزی جامعہ مسجد تلاب کھٹکن کے امام مفتی طارق قاری نے آزاد کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد نے بیان اپنی آپ کو مشہور ہونے کے لیے دیا ہے سیاست کے لیے آزاد نے ایسا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد نے ایک بڑی پارٹی سے کنارہ کشی ہے اور اب وہ ریاست میں ایک نئی پارٹی کی سربراہی کر رہے ہے اور ان کی اہمیت گھڑ گئی ہے اس لیے انہوں نے ایسا منتازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مذہب دنیا میں حضرت آدم علیہ سلام کے وقت سے آیا ہیں، جو پوری کائنات جانتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ مذہب مخالف بیان دینے کے بجائے قومی مفاد اور عوامی مفاد کی باتیں کریں نہ کہ عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے بیانات دے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.