ETV Bharat / state

جموں وکشمیر میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری پر سیمینار منعقد - جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سمینار کا افتتاح کیا۔

jammu and kashmir
jammu and kashmir
author img

By

Published : Sep 22, 2020, 4:11 AM IST

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج زور آور سنگھ آڈیٹوریم، جموں میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی عمل آوری پر دوسرے کانفرنس کا اِفتتاح کیا۔ کانفرنس کا اِنعقاد محکمہ اعلیٰ تعلیم اور جموں یونیورسٹی نے مشترکہ طور کیا۔

جموں وکشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری پر سیمینار منعقد
اس موقع پر رمیش پکھریال نشنگ نے ویڈیو پیغام کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری کے لئے موثر منصوبہ مرتب کرنے کے لئے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لانے کے لئے مبارک باد پیش کی۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر کو ایک علمی مرکز بنانے کے لئے حکومت ہند کی جانب سے ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر نہ صرف قدرتی حسن سے مالا مال ہے بلکہ یہاں کا ذہن بھی کافی ذرخیز ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی کے یونین ٹریٹری میں دوررَس اثرات مرتب ہوں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ صرف تعلیم ہی جموں و کشمیر کے لئے تابناک مستقبل کا ضامن ہوسکتی ہے۔ تعلیمی شعبے کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نئے اور زیر تعمیر کالجوں کی تکمیل کے لئے 300 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اِسی طرح 2393 کروڑ اسکولوں اور اعلیٰ شعبے کے لئے مختص کئے گئے ہیں جبکہ مرکز نے صحت اور طبی تعلیم کے لئے 500 کروڑ کا بجٹ تیار کیا ہے تاکہ یوٹی میں موجودہ وسائل کو فروغ حاصل ہوسکے۔ کووِڈ۔ 19 وَبا کے پیش نظرلیفٹیننٹ گورنر نے متعدی بیماریوں سے متعلق تمام یونیورسٹیوں میں تحقیقی سرگرمیوں میں سرعت لانے کی فوری ضرورت پر زو ردیا تاکہ ملک و قوم کو مستقبل میں اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اس ضمن میں علم و تحقیق سے لیس کیا جاسکے۔ نئی تعلیمی پالیسی کے فوائد کو اُجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سے تعلیمی نظام میں تبدیلی آئے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے نہ صرف مقامی لوگ بااختیار بنیں گے بلکہ اس سے عالمی سطح کی صلاحیتیں بھی نشو و نما ہوگی۔ اساتذہ برداری سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی نظام میں تبدیلی سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے کہا تاکہ زمینی سطح پرنئی تعلیمی پالیسی 2020 کی موثر عمل آوری یقینی بن سکے۔اِس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما، وائس چانسلر ایس ایم وی ڈی یو پروفیسر رویندر کمار سنہا، وی سی بی جی ایس بی یو پروفیسر جاوید مسرت، وی سی سنٹرل یونیورسٹی جموں پروفیسر اشوک ایما، پرنسپل سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اصغر حسن سامون اور ڈائریکٹر آئی آئی آئی ایم جموں ڈاکٹر ڈی ریڈی موجود تھے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے سینئر اَفسران اور جموں و کشمیر کے تمام گورنمنٹ ڈگری کالجوں کے پرنسپلوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ اِفتتاحی اجلاس کے بعد چار تکنیکی اور پینل مباحثہ بھی منعقد کیا گیا جس دوران جموں کے مختلف اداروں کے مقررین نے قومی تعلیمی پالیسی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج زور آور سنگھ آڈیٹوریم، جموں میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی عمل آوری پر دوسرے کانفرنس کا اِفتتاح کیا۔ کانفرنس کا اِنعقاد محکمہ اعلیٰ تعلیم اور جموں یونیورسٹی نے مشترکہ طور کیا۔

جموں وکشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری پر سیمینار منعقد
اس موقع پر رمیش پکھریال نشنگ نے ویڈیو پیغام کے ذریعے لیفٹیننٹ گورنر کو قومی تعلیمی پالیسی کی عمل آوری کے لئے موثر منصوبہ مرتب کرنے کے لئے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لانے کے لئے مبارک باد پیش کی۔ اُنہوں نے جموں و کشمیر کو ایک علمی مرکز بنانے کے لئے حکومت ہند کی جانب سے ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر نہ صرف قدرتی حسن سے مالا مال ہے بلکہ یہاں کا ذہن بھی کافی ذرخیز ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی کے یونین ٹریٹری میں دوررَس اثرات مرتب ہوں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ صرف تعلیم ہی جموں و کشمیر کے لئے تابناک مستقبل کا ضامن ہوسکتی ہے۔ تعلیمی شعبے کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نئے اور زیر تعمیر کالجوں کی تکمیل کے لئے 300 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اِسی طرح 2393 کروڑ اسکولوں اور اعلیٰ شعبے کے لئے مختص کئے گئے ہیں جبکہ مرکز نے صحت اور طبی تعلیم کے لئے 500 کروڑ کا بجٹ تیار کیا ہے تاکہ یوٹی میں موجودہ وسائل کو فروغ حاصل ہوسکے۔ کووِڈ۔ 19 وَبا کے پیش نظرلیفٹیننٹ گورنر نے متعدی بیماریوں سے متعلق تمام یونیورسٹیوں میں تحقیقی سرگرمیوں میں سرعت لانے کی فوری ضرورت پر زو ردیا تاکہ ملک و قوم کو مستقبل میں اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اس ضمن میں علم و تحقیق سے لیس کیا جاسکے۔ نئی تعلیمی پالیسی کے فوائد کو اُجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس سے تعلیمی نظام میں تبدیلی آئے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے نہ صرف مقامی لوگ بااختیار بنیں گے بلکہ اس سے عالمی سطح کی صلاحیتیں بھی نشو و نما ہوگی۔ اساتذہ برداری سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے تعلیمی نظام میں تبدیلی سے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے کہا تاکہ زمینی سطح پرنئی تعلیمی پالیسی 2020 کی موثر عمل آوری یقینی بن سکے۔اِس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما، وائس چانسلر ایس ایم وی ڈی یو پروفیسر رویندر کمار سنہا، وی سی بی جی ایس بی یو پروفیسر جاوید مسرت، وی سی سنٹرل یونیورسٹی جموں پروفیسر اشوک ایما، پرنسپل سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اصغر حسن سامون اور ڈائریکٹر آئی آئی آئی ایم جموں ڈاکٹر ڈی ریڈی موجود تھے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے سینئر اَفسران اور جموں و کشمیر کے تمام گورنمنٹ ڈگری کالجوں کے پرنسپلوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ اِفتتاحی اجلاس کے بعد چار تکنیکی اور پینل مباحثہ بھی منعقد کیا گیا جس دوران جموں کے مختلف اداروں کے مقررین نے قومی تعلیمی پالیسی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.