جموں: پاکستان نے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ جموں و کشمیر کے آر ایس پورہ سیکٹر کے ارنیا سیکٹر میں پاکستانی رینجرز کی جانب سے کل رات سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستانی رینجرز نے ارنیا علاقے میں بی ایس ایف کی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ اس دوران بی ایس ایف کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا جسے علاج کے لیے جموں سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہاں فائرنگ کے علاوہ ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ پاکستانی رینجرس نے جو مورٹار داغے ہیں اس سے آر ایس سیکٹر میں ایک رہائشی مکان کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے بھی پاکستان کی جانب سے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ، پاکستان نے آر ایس پورہ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بین الاقوامی سرحد پر بلااشتعال فائرنگ شروع کردی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق فائرنگ رات 8 بجے شروع ہوئی۔ مقامی لوگوں کے مطابق پاکستانی رینجرس کی جانب سے شدید فائرنگ کی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ تقریباً چار پانچ سال بعد پاکستان کی جانب سے ارنیا سیکٹر میں اس طرح کی بلا اشتعال فائرنگ کی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ لوگ اپنے گھروں کے اندر ہی ہیں۔ ارنیا سکیٹر کے مقامی لوگوں کے مطابق اس طرح کی شدید فائرنگ کافی عرصہ بعد ہورہی ہے۔ ہر کوئی خوفزدہ ہے۔ ایک مقامی کے مطابق لوگ بنکروں میں چھپے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پی او کے میں عسکریت ہسندوں کے 16 لانچنک پیڈس موجود ہیں، دلباغ سنگھ
واضح رہے کل شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سکیورٹی فورسز نے دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔ فوج کے مطابق ضلع کے مچھل سیکٹر میں ایل او سی پر مستعد فوجیوں نے دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اس دوران 5 دراندازوں کو مار گرایا تھا، حالانکہ ابھی تک ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔ جموں کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دراندازوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔