جموں کے ضلع بٹھنڈی علاقے میں پیر کے روز اے بی وی پی کے کارکن ہاتھوں میں ترنگے لیے نیشنل کانفرنس کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر گپکار اعلامیہ کے خلاف احتجاج کرنے لگے۔
احتجاجیوں نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کئے اور اس کے بعد فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔
احتجاجی 'دیش کے غداروں کو، گولی مارو۔۔۔۔۔ کو'، 'ڈاکٹر فاروق مردہ بار مردہ باد، 'محبوبہ مفتی مردہ باد مردہ باد' جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر ایک اے بی وی پی کارکن نے میڈیا کو بتایا: 'گپکار گینگ کے لوگ لگاتار بیان بازی کر کے ملک کے نوجوانوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی جب وزیر اعلیٰ تھیں تو ان کو ملک کا جھنڈا پسند تھا لیکن آج وہ کہتی ہیں کہ اس کا اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔ موصوف نے کہا کہ اب یہ لوگ کہتے ہیں کہ چین کی مدد سے دفعہ 370 واپس لائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق اراضی قوانین عوام دشمن: جموں و کشمیر انتظامیہ
دریں اثنا عام لوگ اور نیشنل کانفرنس کے کارکن موقع پر جمع ہوئے اور طرفین کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوئی۔
عام لوگوں اور نیشنل کانفرنس کے کارکنوں نے بھی جم کر جوابی نعرہ بازی کر کے اے بی وی پی کی اس حرکت کو ماحول خراب کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔ پولیس نے وہاں پہنچ کر بروقت کارروائی کر کے ماحول کو مزید بگڑنے سے بچایا۔
ایک شہری نے کہا کہ یہ ماحول کو خراب کرنے کی ایک کوشش ہے، اے بی وی پی والے یہاں فساد کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا: 'یہ لوگ ہمیں کیا کہیں گے، ہم بھی ہندوستانی ہیں اور ہم اپنے مکانوں کے چھتوں پر یوم آزادی یا یوم جمہوریہ کے مواقع پر ترنگا لہراتے ہیں'۔
ایک اور شہری نے کہا کہ ہم یہاں ہمیشہ سے بھائی چارے سے رہتے ہیں اور قومی جھنڈا بھی اٹھاتے ہیں یہ ان لوگوں کی یہاں ماحول کو خراب کرنے کی ایک سازش ہے