مرکز کے زیرانتظام جموں میں آج صبح سے امن و قانون کی صورت حال کو برقرار رکھنے کی غرض سے گوجر نگر علاقے میں بندشیں عائد کی تاہم جموں کے کسی بھی دوسرے علاقے میں بندشیں عائد نہیں کی گی جبکہ صبح سے جموں میں حالات ابھی تک معمول پر ہیں۔
گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا جس کا آج ایک برس ہوچکا ہیں تاہم جموں میں نیشنل پھنترز پارٹی نے اس دن کو یوم سیاہ کے بطور منانے کا فیصلہ کیا وہی مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے اس دن کو جشن کے بطور منانے کا فیصلہ کیا تھا ۔
وہی دفعہ 370 کی منسوخی کا ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر انتظامیہ کشمیر میں نے دو دن کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ضلع مجسٹریٹ سرینگر شاہد چودھری نے منگل کی شام کو اعلان کیا کہ پانچ اگست کو کوئی کرفیو نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔۔
دفعہ 370 کی منسوخی کا ایک سال، کشمیر میں حالات کتنے بدلے؟
سرینگر کے اہم مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سڑکوں کو سیل کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس آج ہی کی تاریخ کو بی جے پی نے پارلیمان میں دفعہ 370 کی منسوخی کے متعلق بل پاس کر کے اس کو منسوخ کیا جبکہ ریاست کا دو یونین ٹریٹریز میں منقسم کیا گیا۔ گزشتہ ایک برس سے جموں و کشمیر میں حالات ناسازگار رہے ہیں جس دوران تعلیم، تجارت اور دیگر شعبۂ زندگی جمود میں رہا۔