دفعہ 370 کے خاتمے کے دو برس گزرنے کے باوجود بھی جموں و کشمیر خاص طور پر جموں کے لوگ مرکزی سرکار کے اس فیصلے سے کافی ناراض نظر آ رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں کے نوجوانوں نے کہا کہ ’’مرکزی سرکار نے یہاں کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی سے کام لیا ہے۔ دفعہ 370کے خاتمے کے وقت کیے گئے وعدے محض وعدے ہی ثابت ہوئے، انہیں آج تک عملہ جامہ نہیں پہنایا گیا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر کے بر عکس بعض جموں کے باشندوں نے خوشیاں منا کر مرکزی سرکار کے اس فیصلے کا استقابل کیا تھا، تاہم اس وقت زمینی صورتحال مختلف نظر آ رہی ہے۔
سرمائی دارالحکومت جموں کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بے جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’بی جے پی کے تعمیر و ترقی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے، مہنگائی عروج پر ہے، بے روزگاری میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے، دو برس گزرنے کے باوجود کچھ بھی نہیں بدلا۔‘‘
مزید پڑھیں؛ کٹھوعہ میں فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار
جموں کے نوجوانوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ایک تو ہماری خصوصی آئینی حیثیت چھینی گئی، دو حصوں میں منقسم کیا گیا اور اسکے بدلے میں تعمیر و ترقی کے صرف خواب دکھائے گئے، زمینی سطح پر حالات ابتر ہو چکے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست2019 کو انتظامیہ نے دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ہی سخت ترین بندشوں کا نفاذ عمل میں لاکر مواصلاتی نظام، بشمول موبائل و لینڈلائن، انٹرنیٹ کو کئی ماہ تک معطل کر دیا۔ وہیں سیاسی و سماجی کارکنان کے علاوہ علیحدگی پسند لیڈران کو بھی قید کر دیا گیا تھا۔