اس فیصلے کے بعد پہاڑی طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں مسرت ہے اور انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کی خوب سراہنا کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ 30 برسوں سے جاری اس طبقےکی جدو جہد کا پھل ملا ہے۔
سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر پہاڑی ویلفیئر ٹرسٹ کے صدر پیرزادہ حفیظ اللہ شاہ نے کہا کہ "ہماری 30 برس کی جدو جہد کے بعد حکومت نے ہمارے حق میں یہ فیصلہ کیا ہے۔"
پیرزادہ حفیظ اللہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہاڈی طبقے کے لوگوں نے جموں و کشمیر کی تہذیب اور تمدن کیلئے کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' اگرچہ حکومتوں نے دیگر طبقات کو رعایت دی تھیں تاہم ہمارے طبقے کے ساتھ آج تک انصاف نہیں کیا گیا تھا۔'
انکا کہنا تھا کہ کئی حکومتوں کو اس طبقے نے اپنے مطالبات کے باوجود بھی ان کو تیس برسوں تک انتظار کرنا پڑا۔
پیر زادہ حفیظ اللہ شاہ نے کہا کہ یہ ایک اہم ترین پیش رفت ہے اور سنگ میل ہیں لیکن درجہ فرست میں شامل ہونے کیلئے یہ ہماری جدو جہد جاری رہی گی۔
انہوں نے کہا کہ'ساڑھے دس لاکھ آبادی کو اس فیصلے سے رعایت اور ترقی ملے گی'۔
انہوں نے جموں و کشمیر اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پہاڑی طبقے کی دیرینہ مانگ کہ اس آبادی کو شیڈول ٹرائیب درجہ دیا جائے جس کے لئے ہماری جدو جہد جاری رہے گی۔