احمد آباد: گجرات اسمبلی انتخابات 2022 میں کانگریس،عام آدمی پارٹی اور ایم آئی ایم نے 236 مسلم امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ بی جے پی نے تقریباً تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کئے لیکن ان میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔سنہ 2017 کے برعکس بی جے پی نے ایک بھی سیٹ پر اقلیتی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔
وہیں دوسری جانب کانگریس کے چھ امیدواروں کو ٹکٹ دیا جن میں ابڈاسا سے محمد بھائی جنگ، وانکا نیر سےجاوید پیر زادہ، واگھرا سے سلیمان پٹیل، سورت سے اسلم سائیکل والا، دریاپور سے غیاث الدین شیخ اور جمالپور کھاڑیہ سے عمران کھیڑا والا کا نام شامل ہے۔
اس کے علاوہ گجرات میں پہلی مرتبہ اسمبلی الیکشن میں اترنے والی عام آدمی پارٹی نے بھی مسلم امیدوار میدان میں اتارا ہے۔ گجرات کے تمام اسمبلی سیٹوں پر عام آدمی پارٹی نے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن پارٹی کی جانب سے صرف تین سیٹوں پر اقلیتی امیدوار اتارے گئے۔
دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین بھی گجرات میں پہلی بار انتخابات لڑے ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے گجرات میں 30 مسلم، دلت اور قبائیلی اکثریتی نشستوں پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد 14 سیٹوں پر امیدوار اتارا تاہم ایک امیدوار کانگریس میں شامل ہوگیا جس کے بعد 13 امیدوار باقی بچے۔ ان 13 میں 11 مسلم ہیں۔
یعنی عام آدمی پارٹی،کانگریس اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے 20 مسلم امیدواروں کو گجرات اسمبلی انتخابات کے لئے ٹکٹ دیا جس کے نتائج کا اعلان آج ہوگا۔ گجرات اسمبلی الیکشن میں مسلم امیدواروں کے بارے چند اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔
- گجرات میں 9 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی کے لیے 2022 کے انتخابات انتہائی اہم ہیں۔
- پورے گجرات میں 182 میں سے 72 سیٹوں پر مسلم امیدوار میدان میں ہیں
- گجرات کی الیکشن تاریخ میں سب سے زیادہ 136 مسلم امیدوار میدان میں ہیں, ان میں 20 خواتین امیدوار بھی شامل ہیں
- سب سے زیادہ 36 مسلم امیدوار لمبیات سے الیکشن لڑ رہے ہیں اس کے بعد باپو نگرحلقے سے 29 مسلم امیدواروں انتخاب لڑرہے ہیں۔
- آزاد امیدواروں کی حیثیت سے 177 مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔
- بی جے پی نے کسی مسلم امیدوار کو منڈیٹ نہیں دیا ہے۔
- گجرات کی تاریخ میں بی جے پی کا واحد مسلم امیدوار 1998 میں کھڑا تھا۔
- کانگریس نے 6 مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
- عام آدمی پارٹی نے دو امیدوار کھڑے کئے ہیں۔
- گجرات انتخابات میں ایک کردار اسد الدین اویسی کی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کا ہے۔
- مجلس نے پہلی بار اسمبلی الیکشن میں 11 مسلم امیدوار کھڑے کئے
- مخالفین نے اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف مہم چلائی اور اسے بی جے پی کی بی ٹیم، 'ہرا کمل' اور 'چھپا کمل' قرار دیا۔
- بہت سے مسلم ووٹروں کا خیال ہے کہ اویسی کے امیدواروں سے بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
- سورت سے کانگریس کے امیدوار اسلم سائیکل والا، واکانیر سے جاوید پیرزادہ، دریا پور سے غیاث الدین شیخ اور جمال پور سے عمران کھیڑے والا کامیاب ہوسکتے ہیں۔
- جمال پور سے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار صابر کابلی والا کانگریس کو سخت مقابلہ دے سکتے ہیں۔
- اگر جمال پور میں مسلم ووٹ کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان تقسیم ہوتے ہیں تو بی جے پی کے بھوشن بھٹ دوبارہ منتخب ہو سکتے ہیں۔
- گجرات کی اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی 1952 سے مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے۔
- سب سے زیادہ 6 مسلم قانون ساز 1980 میں منتخب ہوئے، اس کے بعد 1962 اور 2007 میں پانچ پانچ مسلم اسمبلی ممبر منتخب ہوئے۔
- گزشتہ الیکشن 2017 میں صرف 2 مسلم ارکان اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔