میٹھے اور شفاف پانی کیلئے مشہور مانسبل جھیل کا وجود خطرے میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ مانسبل جھیل کے تئیں حکام سنجیدہ نہیں جس سے مانسبل جھیل کا شفاف پانی دن بدن آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق لار کنال کا آلودہ پانی براہ راست جھیل میں ڈال دیا جاتا ہے جس سے جھیل کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’لار کنال کا پانی کھیتوں اور باغات کی سینچائی کے لیے استعمال ہوتا ہے جو اپنے ساتھ مختلف اقسام کے کیمیائی اجزاء بہا کر مانسبل جھیل کے صاف و شفاف پانی کو آلودہ کر رہا ہے۔‘‘
مقامی باشندوں نے مانسبل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ترقیاتی کاموں کے نام پر موٹی رقومات خرچ کرکے سرکاری خزانے کو لوٹا جا رہا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ جھیل کے اطراف میں سیاحوں کے لیے تعمیر کیا گیا فٹ پاتھ ہمیشہ زیر آب رہتا ہے۔
اس ضمن میں مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سے مانسبل جھیل کے تئیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔