جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کی رہنے والی جم ٹرینر عارفہ، مارشل آرٹس میں متعدد بار ریاستی اور قومی طلائی تمغہ جیت کر اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کرچکی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ والی بال کے ساتھ ساتھ مختلف کھیلوں میں قومی ایوارڈز جیت چکی ہیں۔حال ہی میں کشمیر میں ہونے والے 'پاور لفٹنگ' میںبھی عارفہ نے سونے کا تمغہ جیتا ہے۔
ہریانہ میں قومی سطح کے پاور لفٹنگ مقابلے میں عارفہ نے 100 کلوگرام وزن اٹھا کر گولڈ میڈل جیتا۔عارفہ جموں و کشمیر کی پہلی ایسی خاتون ہیں جنہوں نے پاور لفٹنگ میں قومی سطح پر طلائی تمغہ جیتا ہے۔ ان ساری چیزوں کے ساتھ ساتھ عارفہ اپنی پڑھائی پر بھی دھیان دے رہی ہیں، اس وقت وہ گورنمنٹ ڈگری کالج سے گریجویشن کررہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار کو عارفہ نے بتایاکہ' وہ بچپن سے ہی مارشل آرٹس میں دلچسپی رکھتی تھیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'میں نے سنہ 2012 میں 'اسکائی مارشل آرٹس' سیکھنا شروع کیا، سلیم پٹھان صاحب نے میری رہنمائی کی۔ میں نے مختلف چیمپئن شپس میں شرکت کرنا شروع کیا اور بہت سے ایوارڈز جیتے اس سے میرے اعتماد میں اضافہ ہوا، میں ڈسٹرکٹ گاندربل میں پہلی ایسی لڑکی ہوں جو جم سنٹر چلا رہی ہوں جس کے لئے مجھے مقامی لوگوں کی جانب سے اچھا تعاون مل رہا ہے'۔
عارفہ نے بتایا کہ انہیں کالج کے ذریعہ این سی سی کے ساتھ منسلک بھی کیا گیا ہے، جس میں انہیں کئی سارے تعریفی ایوارڈز مل چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ' این سی سی میں داخلہ آسان نہیں تھا لیکن میری طاقت اور جسمانی تندرستی کی وجہ سے مجھے منتخب کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں 4-جی انٹرنیٹ کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی
عارفہ بلال نے کہا کہ میں اپنی ان ساری کامیابی کے لیے اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں۔