انہوں نے کہا کہ آج تک درجنوں افراد، سینکڑوں مال مویشی اس کنال کی نذر ہو گئے ہیں تاہم ہر وقت انتظامیہ نے جھوٹے وعدے کیے اور مقامی لوگوں کے مشکلات دن بدن بڑھتے چلے گئے۔
انہوں نےکہا کہ جب بھی کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو کنال میں پانی بند کرانا پڑتا ہے جسے پاور ہاوز بھی بیٹھ جاتا ہے۔
انہوں نےکہا کہ سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو جاتا ہے تاہم اگر کنال کے دونوں اطراف فینسنگ کی جاتی تو شاید اس نقصان کو روک دیا جاتا۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ آج بھی کوئی متبادل تلاش کرنے میں دیر کرے گی تو وہ سرینگر لیہہ شاہراہ پر دھرنا دینے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔
بی ڈی سی چیئرمین محمد یوسف پوسوال نے انتظامیہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر کنگن بازار میں تب تک دھرنا دینگے جب تک اس کنال کے دونوں اطراف فینسئنگ نہ کی جائے گی۔