وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے ہیڈر میدان علاقے کے باشندوں نے ضلع انتظامیہ سمیت محکمہ جل شکتی کے تئیں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں کئی سال قبل واٹر فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا گیا تھا تاہم فلٹریشن پلانٹ کو پوری طرح فعال نہیں بنایا گیا جس کے سبب لوگوں کو پینے کے پانی کے حوالے سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ محکمہ جل شکتی نے لاکھوں روپے خرچ کرکے فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا، اس میں جدید مشینری بھی نصب کی تاہم انکے مطابق چند پائپیں نصب نہ کیے جانے کے باعث جدید پمپ ہنوز ناکارہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلٹریشن پلانٹ پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے باوجود لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے علاقے میں وقت پر اور مناسب مقدار میں پانی سپلائی نہ کیے جانے کے سبب لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی حاصل کرنے کے لیے میلوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے جس کے سبب انہیں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ اور دور جدید میں بھی علاقے کے لوگ ندی نالوں کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: زوجیلا و زیڈ موڈ سرنگوں کی تعمیر پالیمانی انتخابات سے پہلے مکمل ہوگی: نتن گڈکری
انہوں نے محکمہ جل شکتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’کثیر آبادی کو پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم رکھا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے علاقے میں تعمیر کیے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کو فعال بنائے جانے اور کثیر آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کیے جانے کی اپیل کی۔