سخت سردیوں کے باوجود زوجیلا ٹنل کا کام منی مرگ اور بال تل کی طرف مشرقی اور مغربی دونوں پورٹلز پر اچھی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ Despite harsh weather, work on Zojila Tunnel in full swing
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زوجیلا ٹنل پر اب تک تقریباً 25 فیصد کھدائی کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ ملازمین، کارکنان تمام موسمی خرابیوں اور دشوار گزار حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے مکمل کرنے کے ہدف کو پورا کر رہے ہیں۔Amid blizzards and minus 30 degree weather, Zojila tunnel hits major milestone
یہ پروجیکٹ سرینگر کو لداخ سے جوڑ دے گا جس کو خاص طور پر سردیوں میں برفباری کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ٹنل تعمیر ہونے کے بعد دونوں کے درمیان سفر کے وقت میں پانچ گھنٹے تک کمی ہو جائے گی۔ Zojila tunnel hits major milestone
ٹنل کے ایک انجینئر برہان اندرابی نے بتایا کہ زوجیلا ٹنل پروجیکٹ نے اس سال کے آغاز سے کام کرنے کی اچھی رفتار پکڑ لی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سخت موسمی حالات اور چیلنجنگ کے باوجود اس کام کو وقت سے پہلے مکمل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 18 کلو میٹر زوجیلا مین ٹنل میں سے نیلگرار 1 اور نیلگرار 2 ٹنل کی 4.5 کلو میٹر کھدائی مکمل ہو چکی ہے. انہوں نے مزید کہا کہ زوجیلا ٹنل کے 13.15 کلومیٹر میں سے تقریباً 1.3 کلومیٹر کی کھدائی بھی مکمل ہو چکی ہے۔
برہان اندرابی نےبتایا کہ ہم منجمد درجہ حرارت میں کام کر رہے ہیں، یہ عام طور پر مائنس 15 سے مائنس 20 تک جاتا ہے، تاہم پروجیکٹ سے وابستہ ہر شخص تمام چیلنجوں کا مقابلہ کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ٹنل مقررہ وقت سے پہلے اچھی طرح سے مکمل ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں : زوجیلا ٹنل: ایشیاء کی سب سے لمبی دو طرفہ سرنگ کا کام تیزی سے جاری
زوجیلا مین ٹنل ایشیا کی سب سے طویل دو طرفہ سرنگ ہوگی اور وادی کشمیر سے لداخ تک ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی۔ اس وقت سردیوں میں شدید برف باری کی وجہ سے سرینگر سے لیہہ تک سڑک سال میں صرف پانچ ماہ کے لیے کھلی رہتی ہے۔ سرینگر-لداخ ہائی وے نومبر کے وسط سے اپریل تک بند رہتی ہے، جس سے اس پورے خطے کا باقی دنیا سے رابطہ منقطع ہوتا ہے۔