ڈوڈہ (جموں کشمیر) : صوبہ جموں کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں مال بردار گاڑیاں چلانے والے (ٹرک) ڈرائیوروں نے احتجاج کرتے ہوئے حادثات سے متعلق پاس کیے گئے قانوں کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا۔ ڈوڈہ کے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز کے باہر جمع ہوئے ڈرائیوروں نے ملک کے دیگر ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے علامتی احتجاج کا انعقاد عمل میں لایا۔ احتجاج میں شامل ڈرائیو ’’کالے قانون کو واپس لو‘‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔
احتجاج کر رہے ڈرائیوں نے میڈیا نمائندں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’احتجاج کا مقصد ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج کر رہے ڈرائیوروں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار جتلانے کے لیے کرنا تھا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ہڑتال کا مقصد پارلیمنٹ میں پاس کی گئی نئی بل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا ہے۔ انہوں نے اسے ’’کالا قانون‘‘ قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے فوری طور نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں: Tipper Drivers Protest In Srinagar سرینگر میں ٹیپر مالکان اور ڈرائیوروں کا احتجاج
ڈرائیوروں نے کہا: ’’اس نئے قانون سے غریب ڈرائیور مزید بے اختیار ہو جائیں گے۔ اس قانون کے لاگو ہو جانے سے، خدا نخواستہ کوئی حادثہ ہونے کی صورت میں ایک ڈرائیور اور اس کے پورے کنبے کی زندگی داؤ پر لگ جائے گی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایک عام انسان چند ہزار روپے کی ماہانہ تنخواہ پر ڈرائیور کی نوکری کرتا ہے، اس کے پاس حادثہ کی صورت میں دس لاکھ روپے ادا کرنے کی طاقت اگر ہوتی تو وہ ان پیسوں سے کوئی نیا کاروبار شروع کرتا۔