اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر پارلیمنٹ کے احاطہ میں گاندھی جی کے مجسمہ کے قریب احتجاجی مظاہرہ کیا اور مارچ بھی نکالا گیا۔ مظاہرہ کے دوران ارکان نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے جس پر ’کسانوں کو بچائیں، مزدوروں کو بچائیں، جمہوریت کو بچائیں‘ جیسے نعرے درج تھے۔
احتجاج میں کانگریس کے غلام نبی آزاد، ٹی ایم سی کے ڈیریک اوبرائن، این سی پی کے پرفیل پٹیل و دیگر رہنما شامل رہیں۔
آج صبح ایوان کے بائیکاٹ کی تائید کر رہیں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد کے چیمبر میں ملاقات کی اور زرعی بلز کے خلاف کئے جارہے احتجاج کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
زرعی بلز کی منظوری کے دوران راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے والے 8 ارکان کی معطلی کے خلاف اپوزیشن نے راجیہ سبھا کی کاروائی کا مشترکہ طور پر بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ زرعی بلز کے خلاف بھی اپوزیشن احتجاج کرنے پر بضد ہے۔
واضح رہے کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے تمام اپوزیشن جماعتوں سے راجیہ سبھا کو بائیکاٹ کرنے کے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تھی جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا تھا کہ ’حکومت کا مقصد اراکین کو ہاوز سے باہر رکھنا ہرگز نہیں ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر معطل شدہ اراکین افسوس کا اظہار کرتے ہیں تو حکومت ان کی معطلی کو منسوخ کرنے کے بارے میں غور کرے گی‘۔
گذشتہ روز راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے 8 اراکین پارلیمان کی معطلی کو منسوخ کئے جانے تک اپوزیشن کی جانب سے ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔