زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کے احتجاج کے بیچ حکومت اور کسان تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان بات چیت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ آج پانچویں دور کی بات چیت میں 5 گھنٹوں تک مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد حکومت نے کسانوں کے نمائندں سے 9 دسمبر کو اگلے دور کی بات چیت جاری رکھنے کا پیشکش کیا جسے کسانوں نے قبول کرلیا۔
اب 9 دسمبر 12 بجے دن کو چھٹویں دور کی بات چیت ہوگی جس میں مرکزی وزرا اور کسان تنظیموں کے نمائندے شرکت کریں گے لیکن کسان تنظیموں نے 8 دسمبر کے بھارت بند پروگرام کو ملتوی کرنے سے صاف انکار کردیا۔
کسانوں تنظیموں کے مطابق 8 دسمبر کو ملک بھر میں بھارت بند منایا جائے گا اور پرامن طریقے سے احتجاج کیا جائے گا اور 9 دسمبر کو چھٹویں دور کی بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پانچویں دور کی بات چیت بہتر ماحول میں ہوئی اور حکومت کا رویہ کچھ نرم ہوا ہے۔ اسی لیے ہم حکومت کے ساتھ چھٹویں دور کی بات چیت کےلیے تیار ہوئے ہیں۔
مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کسانوں کی جانب سے متعدد تجاویز کو پیش کیا گیا جس پر حکومت غور کریگی اور مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔
نریندر سنگھ تومر نے مزید کہا کہ ’ہم نے کسانوں سے ٹھوس تجاویز مانگے ہیں، جس پر اگلے دور کی بات چیت میں غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے تمام مسائل کو حل کرنا چاہتی ہے جبکہ انہوں نے کسانوں سے حکومت پر بھروسہ کرنے کی اپیل کی۔