ETV Bharat / state

Mehbooba on Article 370 Hearing بے آواز کشمیریوں کی ترجمانی کے لیے سپریم کورٹ اور وکلاء کا شکریہ: محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی نے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی آئین کو پامال کیا ہے۔ BJP Subvert the Indian Constitution

Mehbooba on Article 370 Hearing
Mehbooba on Article 370 Hearing
author img

By

Published : Aug 16, 2023, 2:59 PM IST

Updated : Aug 16, 2023, 3:42 PM IST

بے آواز کشمیریوں کی ترجمانی کے لیے سپریم کورٹ اور وکلاء کا شکریہ: محبوبہ مفتی

نئی دہلی: پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ "مجھے بہت خوشی ہے کہ سپریم کورٹ اس (دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں) کی سماعت کر رہی ہے۔ یہ صرف میرے لیے قانونی مسئلہ نہیں ہے، یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک جذباتی مسئلہ ہے۔ سپریم کورٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بے آواز لوگوں کی آواز کو سننے پر وکلاء کے ہم بے حد مشکور ہیں۔ محبوبہ مفتی پہلی بار دفعہ 370 کی جزوی اور دفعہ 35 اے کی کلی منسوخی کے حکومت ہند کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضداشتوں پر چل رہی سنوائی کی روداد دیکھنے کے لیے دہلی آئی ہیں۔ سپریم کورٹ میں جو دلائل چل رہے ہیں اس نے حکمران جماعت بی جے پی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ جس نے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی آئین کو پامال کیا ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی برقراری جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے خصوصی حیثیت کی حامل ہے۔ یہ ہندوستان کا نظریہ ہے جس پر آج مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ ملک کا آئین ہے، عدالتی نظام ہے، جمہوری نظام پر آج مقدمہ چل رہا ہے۔"

  • #WATCH | Delhi: PDP Chief Mehbooba Mufti says, "I am very happy that Supreme Court will be hearing this (petitions challenging the abrogation of Article 370). It is not just a legal issue for me, it is an emotional issue for the people of J&K. We are extremely thankful to the… pic.twitter.com/CpHMYxwjUB

    — ANI (@ANI) August 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ میں جموں و کشمیر کے تعلق سے خصوصی حیثیت والی آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ اس معاملہ کی سماعت کر رہی ہے۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سوریا کانت شامل ہیں۔ اس سے قبل 2 اگست کو جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف راجیہ سبھا کے رکن اور سینیئر وکیل کپل سبل نے بحث کا آغاز کیا تھا۔

کپل سبل نے اپنے دلائل عدالت کے سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کا دیگر ریاستوں کے برعکس ایک مخصوص انتظام کے تحت یونین آف انڈیا کے ساتھ الحاق عمل میں لایا گیا تھا اور الحاق کے دستاویز کے مطابق بعض مخصوص محکموں جیسے دفاع اور مواصلات کے بغیر ریاست کو اپنے قوانین بنانے کا اختیار ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ خیال غلط ہے کہ آئین کی دفعہ 370 عارضی تھی بلکہ اس دفعہ کا اطلاق اس طریقہ سے کیا گیا تھا کہ اس کی ہیئت ایک مستقل دفعہ والی دفعہ کی سی ہوگئی تھی۔

بے آواز کشمیریوں کی ترجمانی کے لیے سپریم کورٹ اور وکلاء کا شکریہ: محبوبہ مفتی

نئی دہلی: پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ "مجھے بہت خوشی ہے کہ سپریم کورٹ اس (دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں) کی سماعت کر رہی ہے۔ یہ صرف میرے لیے قانونی مسئلہ نہیں ہے، یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک جذباتی مسئلہ ہے۔ سپریم کورٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے بے آواز لوگوں کی آواز کو سننے پر وکلاء کے ہم بے حد مشکور ہیں۔ محبوبہ مفتی پہلی بار دفعہ 370 کی جزوی اور دفعہ 35 اے کی کلی منسوخی کے حکومت ہند کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضداشتوں پر چل رہی سنوائی کی روداد دیکھنے کے لیے دہلی آئی ہیں۔ سپریم کورٹ میں جو دلائل چل رہے ہیں اس نے حکمران جماعت بی جے پی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ جس نے پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی آئین کو پامال کیا ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی برقراری جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے خصوصی حیثیت کی حامل ہے۔ یہ ہندوستان کا نظریہ ہے جس پر آج مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ ملک کا آئین ہے، عدالتی نظام ہے، جمہوری نظام پر آج مقدمہ چل رہا ہے۔"

  • #WATCH | Delhi: PDP Chief Mehbooba Mufti says, "I am very happy that Supreme Court will be hearing this (petitions challenging the abrogation of Article 370). It is not just a legal issue for me, it is an emotional issue for the people of J&K. We are extremely thankful to the… pic.twitter.com/CpHMYxwjUB

    — ANI (@ANI) August 16, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ میں جموں و کشمیر کے تعلق سے خصوصی حیثیت والی آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلینج کرنے والی درخواستوں پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ اس معاملہ کی سماعت کر رہی ہے۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سوریا کانت شامل ہیں۔ اس سے قبل 2 اگست کو جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف راجیہ سبھا کے رکن اور سینیئر وکیل کپل سبل نے بحث کا آغاز کیا تھا۔

کپل سبل نے اپنے دلائل عدالت کے سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کا دیگر ریاستوں کے برعکس ایک مخصوص انتظام کے تحت یونین آف انڈیا کے ساتھ الحاق عمل میں لایا گیا تھا اور الحاق کے دستاویز کے مطابق بعض مخصوص محکموں جیسے دفاع اور مواصلات کے بغیر ریاست کو اپنے قوانین بنانے کا اختیار ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ خیال غلط ہے کہ آئین کی دفعہ 370 عارضی تھی بلکہ اس دفعہ کا اطلاق اس طریقہ سے کیا گیا تھا کہ اس کی ہیئت ایک مستقل دفعہ والی دفعہ کی سی ہوگئی تھی۔

Last Updated : Aug 16, 2023, 3:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.