جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں 1947 میں ملک کے تقسیم کا گہرائی سے مطالعہ کرنے اور متعلقہ تاریخی جانکاریوں کو اکٹھا کر نے کے مقصد سے ایک مرکز کے قیام کی منصوبہ بندی کرنا ہے۔ جے این یو کی وائس چانسلر سنت شری دھولیپوڑی پنڈت نے اتوار کو یہ معلومات فراہم کی، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن اور وزارت تعلیم کو ایک تجویز پیش کرنا ہے۔
JNU Vice-Chancellor to set up center to study 1947 Partition
انہوں نے کہا کہ مرکز بنیادی طور پر تقسیم سے متعلق موضوعات پر تحقیق پر توجہ مرکوز کرے گا تاکہ عام لوگوں کی زندگی کی کہانیوں سے پردہ اٹھایا جا سکے، جو اس عرصے کے دوران متاثر ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ تقسیم کی ہولناکیوں کے بارے میں بھی مطالعہ کیا جائے گا، جے این یو کے وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی اس اسٹڈی سینٹر کے لیے نئے کورس بھی شروع کرے گی۔
جے این یو اس سینٹر کو اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے تحت قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے کیونکہ اس کا مقصد پورے جنوبی ایشیاء پر تقسیم کے اثرات کا مطالعہ کرنا ہے، سنت شری دھولیپوڑی پنڈت نے کہا، 'اعلیٰ تعلیمی اداروں کو تاریخ کے علم کی کمی کو پورا کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:Online Symposium on Prison Literature: جے این یو میں ’ادب زنداں‘ پر آن لائن سمپوزیم کا انعقاد
تقسیم سے متعلق نمائشوں کا ہونا اچھی بات ہے لیکن یہ عارضی ہے۔ اسی لیے ہم نے تجویز دی ہے کہ جے این یو میں تقسیم پر مطالعہ کرنے کے لیے ایک خصوصی مرکز ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مرکز کے ذریعے تقسیم سے متعلق اہم معلومات عام لوگوں تک پہنچانے میں بھی مدد ملے گی۔ جے این یو کے اس مرکز کا نام ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل یا جن سنگھ کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے نام پر رکھا جا سکتا ہے۔