ETV Bharat / state

Delhi Waqf Board Imams دہلی وقف بورڈ کے ائمہ و مؤذنین کو جلد مل سکتا ہے مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2023, 2:13 PM IST

عدالت میں سماعت کے دوران دہلی حکومت اور وقف بورڈ کے وکیل نے ائمہ و موذنین کا بقایا نذرانہ ادا کرنے پر اپنی رضامندی ظاہر کی۔ امانت اللہ خان نے روینیو منسٹر کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کیا.

Etv Bharat
Etv Bharat

دہلی: دہلی ہائی کورٹ میں ائمہ اور مؤذنین کے تقریبا 15ماہ سے رکے ہوئے نذرانہ کی ادائیگی سے متعلق معاملہ کی سماعت کے دوران اہم پیش رفت دیکھنے کو ملی اور مہینوں سے اپنے حق کے لئے ٹکٹکی لگائے ہوئے ائمہ اور مؤذنین حضرات کو اس وقت راحت نصیب ہوئی جب عدالت نے دہلی حکومت اور وقف بورڈ کے وکلاء سے اس معاملہ پر استفسار کیا۔ ذرائع کے مطابق دہلی حکومت اور وقف بورڈ کے وکلاء نے کہا کہ ائمہ اور مؤذنین کا نذرانہ ادا کئے جانے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ عدالت کے مزید استفسار کرنے پر دہلی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے وکیل سینئر ایڈوکیٹ اور دہلی حکومت کے اسٹینڈنگ کونسل سنتوش ترپاٹھی نے کہا کہ انھیں 10 دنوں کا وقت چاہئے۔

اطلاعات کے مطابق مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم قاسمی نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کرکے ائمہ اور مؤذنین کا 15 ماہ سے رکا ہوا نذرانہ جاری کرنے کی درخواست کی تھی جس پر آج عدالت میں سماعت ہوئی اور دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے پیروی کے لئے سینئر ایڈوکیٹ اور دہلی حکومت کے اسٹینڈنگ کونسل سنتوش ترپاٹھی پیش ہوئے جب کہ ان کی اعانت کے لئے ایڈوکیٹ تشار سنّو ساتھ رہے جبکہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ سنجوئے گھوس نے پیروی کی اور ان کا ساتھ وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق نے دیا۔

سماعت کے دوران جب معزز جج نے دونوں وکلاء سے ائمہ اور مؤذنین کے مہینوں سے رکے ہوئے نذرانہ کی بابت استفسار کیا تو دونوں وکیلوں نے کہا کہ انھیں ائمہ اور مؤذنین کا نذرانہ دئے جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔عدالت نے ان کے اس اسٹیٹمنٹ کو ریکارڈ پر لے لیا جس کے بعد دہلی حکومت کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لئے 10دن کا وقت مانگا جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ دوسری جانب دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے اس اہم پیش رفت کے بعد دہلی حکومت میں وزیر برائے محکمہ روینیو آتشی کو خط لکھ کر معاملہ میں جلد از جلد کارروائی کی درخواست کی ہے تاکہ ائمہ اور مؤذنین کے رکے ہوئے نذرانہ کی ادائگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: دہلی: وقف بورڈ مساجد کے ائمہ و مؤذنین اجرت نہ ملنے سے پریشان

غور طلب ہے کہ دہلی کی مختلف مساجد کے ائمہ اور مؤذنین کو وقف بورڈ سے ملنے والا نذرانہ گزشتہ 15 ماہ سے رکا ہوا ہے جس کی وجہ سے ائمہ اور موذنین حضرات بہت زیادہ پریشان ہیں اور انھیں اپنے گھروں کے اخراجات پورے کرنے میں نہایت دشواریوں کا سامنا ہے۔ دوسری جانب دہلی وقف بورڈ میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے جس کے خلاف وہ عدالت گئے ہیں۔ اماموں اور مؤذنین کا مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ جاری کرنے کے لئے مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم نے عدالت میں پٹیشن نمبر 10960 لگائی تھی جس پر سماعت کے بعد ائمہ اور وقف بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں کے معاملہ کو یکجا کرتے ہوئے عدالت نے 13ستمبر کی تاریخ دی ہے۔ مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم قاسمی کی رٹ پٹیشن پر باقی ائمہ اور مؤذنین کو بھی راحت ملنے کی امید ہے۔ وقف کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ عدالت کی پیش رفت کے بعد جلد ہی ائمہ اور مؤذنین کو ان کا مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ ملنے کا امکان وسیع ہو گیا ہے۔

دہلی: دہلی ہائی کورٹ میں ائمہ اور مؤذنین کے تقریبا 15ماہ سے رکے ہوئے نذرانہ کی ادائیگی سے متعلق معاملہ کی سماعت کے دوران اہم پیش رفت دیکھنے کو ملی اور مہینوں سے اپنے حق کے لئے ٹکٹکی لگائے ہوئے ائمہ اور مؤذنین حضرات کو اس وقت راحت نصیب ہوئی جب عدالت نے دہلی حکومت اور وقف بورڈ کے وکلاء سے اس معاملہ پر استفسار کیا۔ ذرائع کے مطابق دہلی حکومت اور وقف بورڈ کے وکلاء نے کہا کہ ائمہ اور مؤذنین کا نذرانہ ادا کئے جانے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ عدالت کے مزید استفسار کرنے پر دہلی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے وکیل سینئر ایڈوکیٹ اور دہلی حکومت کے اسٹینڈنگ کونسل سنتوش ترپاٹھی نے کہا کہ انھیں 10 دنوں کا وقت چاہئے۔

اطلاعات کے مطابق مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم قاسمی نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کرکے ائمہ اور مؤذنین کا 15 ماہ سے رکا ہوا نذرانہ جاری کرنے کی درخواست کی تھی جس پر آج عدالت میں سماعت ہوئی اور دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے پیروی کے لئے سینئر ایڈوکیٹ اور دہلی حکومت کے اسٹینڈنگ کونسل سنتوش ترپاٹھی پیش ہوئے جب کہ ان کی اعانت کے لئے ایڈوکیٹ تشار سنّو ساتھ رہے جبکہ دہلی وقف بورڈ کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ سنجوئے گھوس نے پیروی کی اور ان کا ساتھ وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق نے دیا۔

سماعت کے دوران جب معزز جج نے دونوں وکلاء سے ائمہ اور مؤذنین کے مہینوں سے رکے ہوئے نذرانہ کی بابت استفسار کیا تو دونوں وکیلوں نے کہا کہ انھیں ائمہ اور مؤذنین کا نذرانہ دئے جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔عدالت نے ان کے اس اسٹیٹمنٹ کو ریکارڈ پر لے لیا جس کے بعد دہلی حکومت کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لئے 10دن کا وقت مانگا جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ دوسری جانب دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے اس اہم پیش رفت کے بعد دہلی حکومت میں وزیر برائے محکمہ روینیو آتشی کو خط لکھ کر معاملہ میں جلد از جلد کارروائی کی درخواست کی ہے تاکہ ائمہ اور مؤذنین کے رکے ہوئے نذرانہ کی ادائگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: دہلی: وقف بورڈ مساجد کے ائمہ و مؤذنین اجرت نہ ملنے سے پریشان

غور طلب ہے کہ دہلی کی مختلف مساجد کے ائمہ اور مؤذنین کو وقف بورڈ سے ملنے والا نذرانہ گزشتہ 15 ماہ سے رکا ہوا ہے جس کی وجہ سے ائمہ اور موذنین حضرات بہت زیادہ پریشان ہیں اور انھیں اپنے گھروں کے اخراجات پورے کرنے میں نہایت دشواریوں کا سامنا ہے۔ دوسری جانب دہلی وقف بورڈ میں کام کرنے والے ملازمین کو بھی مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی ہے جس کے خلاف وہ عدالت گئے ہیں۔ اماموں اور مؤذنین کا مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ جاری کرنے کے لئے مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم نے عدالت میں پٹیشن نمبر 10960 لگائی تھی جس پر سماعت کے بعد ائمہ اور وقف بورڈ کے ملازمین کی تنخواہوں کے معاملہ کو یکجا کرتے ہوئے عدالت نے 13ستمبر کی تاریخ دی ہے۔ مولانا عارف قاسمی اور مفتی محمد قاسم قاسمی کی رٹ پٹیشن پر باقی ائمہ اور مؤذنین کو بھی راحت ملنے کی امید ہے۔ وقف کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ عدالت کی پیش رفت کے بعد جلد ہی ائمہ اور مؤذنین کو ان کا مہینوں سے رکا ہوا نذرانہ ملنے کا امکان وسیع ہو گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.