ETV Bharat / state

Old Sculptures Found in Budgam : بڈگام پولیس نے نادر مورتی کو محکمہ آثار قدیمہ کے سپرد کردیا - زمین کی کھدائی کے دوران کچھ مجسمہ ملا ہے

جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ برآمد شدہ مجسمہ بھگوان وشنو کا ہے اور یہ تقریباً 9ویں صدی عیسوی (تقریباً 1200 سال پرانا) کا ہے۔ مجسمہ تین سروں والا ہے اور چار بازوں کے ساتھ اوپری دائیں ہاتھ پر کمل ہے، یہ مجسمہ گندھارا اور متھرا اسکول آف آرٹ کا مرکب ہے۔Old sculptures found

بڈگام پولیس نے نادر مورتی محکمہ آثار قدیمہ کے سپرد کی
بڈگام پولیس نے نادر مورتی محکمہ آثار قدیمہ کے سپرد کی
author img

By

Published : Jul 28, 2022, 10:32 AM IST

سری نگر: جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے گڑ ساتھو کے مقامی باشندوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ انہیں زمین کی کھدائی کے دوران کچھ مجسمہ ملا ہے جس پر ضلع بڈگام کی پولیس پارٹی نے موقع پر پہنچ کر مجسمہ کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اسی مناسبت سے، محکمہ آرکائیوز، آثار قدیمہ اور عجائب گھر، جموں و کشمیر حکومت کے افسران کی ایک ٹیم کو ضلع پولیس ہیڈ کوارٹر بڈگام میں برآمد شدہ مجسمے کی جانچ کے لیے بلایا گیا۔Old sculptures found

جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ برآمد شدہ مجسمہ بھگوان وشنو کا ہے اور یہ تقریباً 9ویں صدی عیسوی (تقریباً 1200 سال پرانا) کا ہے۔ مجسمہ تین سروں والا ہے اور چار بازوں کے ساتھ اوپری دائیں ہاتھ پر کمل ہے، یہ مجسمہ گندھارا اور متھرا اسکول آف آرٹ کا مرکب ہے۔

اسی طرح ایک اور مجسمہ جسے کھاگ کے علاقے سے پولیس بڈگام نے برآمد کیا تھا، اس کی بھی آرکائیوز، آرکیالوجی اور میوزیم کی ٹیم نے جانچ کی جس نے ثابت کیا کہ یہ مجسمہ پنچ مکھ کا ٹکڑا ہے۔

یہ دونوں مجسمے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ آرکائیوز، آرکیالوجی اینڈ میوزیم کشمیر مشتاق احمد بیگ کے حوالے کیے گئے اور ان کی ٹیم نے ایس ایس پی بڈگام شری طاہر سلیم خان کے ذریعے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹ آف آرکائیوز، آثار قدیمہ پردیپ کمار اور عجائب گھر کشمیر کی موجودگی میں اور ایس ایچ او تھانہ بڈگام انسپکٹر آفتاب احمدنے تمام کاروائی کر کے ان کے حوالے کیا ۔

یہ بھی پڑھیں : Contribution of Muslims in Ram Temple: مسلم کاریگروں نے رام مندر کی چوکھٹ بنائی

سری نگر: جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے گڑ ساتھو کے مقامی باشندوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ انہیں زمین کی کھدائی کے دوران کچھ مجسمہ ملا ہے جس پر ضلع بڈگام کی پولیس پارٹی نے موقع پر پہنچ کر مجسمہ کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اسی مناسبت سے، محکمہ آرکائیوز، آثار قدیمہ اور عجائب گھر، جموں و کشمیر حکومت کے افسران کی ایک ٹیم کو ضلع پولیس ہیڈ کوارٹر بڈگام میں برآمد شدہ مجسمے کی جانچ کے لیے بلایا گیا۔Old sculptures found

جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ برآمد شدہ مجسمہ بھگوان وشنو کا ہے اور یہ تقریباً 9ویں صدی عیسوی (تقریباً 1200 سال پرانا) کا ہے۔ مجسمہ تین سروں والا ہے اور چار بازوں کے ساتھ اوپری دائیں ہاتھ پر کمل ہے، یہ مجسمہ گندھارا اور متھرا اسکول آف آرٹ کا مرکب ہے۔

اسی طرح ایک اور مجسمہ جسے کھاگ کے علاقے سے پولیس بڈگام نے برآمد کیا تھا، اس کی بھی آرکائیوز، آرکیالوجی اور میوزیم کی ٹیم نے جانچ کی جس نے ثابت کیا کہ یہ مجسمہ پنچ مکھ کا ٹکڑا ہے۔

یہ دونوں مجسمے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ آرکائیوز، آرکیالوجی اینڈ میوزیم کشمیر مشتاق احمد بیگ کے حوالے کیے گئے اور ان کی ٹیم نے ایس ایس پی بڈگام شری طاہر سلیم خان کے ذریعے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹ آف آرکائیوز، آثار قدیمہ پردیپ کمار اور عجائب گھر کشمیر کی موجودگی میں اور ایس ایچ او تھانہ بڈگام انسپکٹر آفتاب احمدنے تمام کاروائی کر کے ان کے حوالے کیا ۔

یہ بھی پڑھیں : Contribution of Muslims in Ram Temple: مسلم کاریگروں نے رام مندر کی چوکھٹ بنائی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.