بڈگام (جموں و کشمیر) : محرم الحرام میں جہاں امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جلوس عزا برآمد کیے جاتے ہیں، مجالس وعظ و تبلیغ اور نوحہ خوانہ، مرثیہ خوانی کا خصوص نظم ہوتا ہے وہیں جگہ جگہ سبیلیں بھی لگائی جاتی ہیں۔ وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں شیعہ اکثریتی علاقوں میں بھی جگہ جگہ رضاکاروں کی جانب سے سبیلیں قائم کی گئی ہیں جہاں راہگیروں کو پانی کے ساتھ ساتھ ساتھ مختلف مشروبات بھی پیش کی جا رہی ہیں۔ شیعہ برادرسی سمیت سنی طبقہ سے وابستہ افراد نجی و تنظیمی طور پر بھی سبیلوں کا اہتمام کرتے ہیں۔
بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک رضاکار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ زمانہ قدیم سے ہی کربلا کے میدان میں حضرت امام حسین اور انکے رفقاء کی یاد میں ’’پیاسوں کو پانی پلانے‘‘ کے جذبہ کے تحت سبیلیں قائم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا کے حقیقی پیغام کہ ’’ہر حالت میں انسانیت کی بقاء و مدد کے لیے پیش پیش رہنے‘‘ کے جذبے کے تحت ان سبیلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق سبیلوں کا اہتمام شہداء کربلا کی تشنگی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے بھی کیا جاتا ہے۔
سید طاہر موسوی نامی ایک رضا کار کا کہنا ہے کہ ’’کربلا کے میدان میں امام حسین اور انکے ساتھیوں کے لئے ساتویں محرم سے ہی پانی بند کیا گیا تھا اور شیرخوار بچوں سمیت سبھی افراد کو پیسا رکھا گیا تھا۔‘‘ ان کے مطابق ’’اُس جذبہ کو سلام پیش کرتے ہوئے اور شہداء کربلا کے درد و کرب کو آج بھی زندہ و جاوید رکھنے کے لیے سبیلوں کا اہتمام جاری ہے اور مستقبل میں بھی اس کا اہتمام کیا جائے گا۔‘‘