مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں انتظامیہ یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ضلع میں لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لئے وہ مسلسل کام کر رہی ہے۔
کورونا بحران کے اس دوران انتظامیہ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ضلع میں ہیلتھ سسٹم کو بہتر بنایا گیا ہے، لیکن زمینی سطح پر یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال ضلع کے وترونی علاقے میں دیکھنے کو ملی، یہاں پر کئی برسوں سے ایک ڈسپنسری قائم ہے لیکن ڈسپنسری کی ایسی حالت ہے کہ مریضوں کو کوئی سہولت نہیں مل پا رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈسپنسری میں نہ دوا دستیاب رہتی ہے اور نہ ہی ڈاکٹر۔
یہ بھی پڑھیں: اردوغان نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایک بار پھر مسئلۂ کشمیر اٹھایا
لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں ڈسپنسری بننے سے وہ کافی خوش تھے لیکن ڈسپنسری کی ایسی حالت سے انہیں کوئی فائدہ نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کوئی جائزہ بھی لینے نہیں آتا۔ یہاں پر جو ڈاکٹر تعینات تھے، انہیں بھی دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈسپنسری کی عمارت بھی خستہ حال ہے۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کی طرف توجہ دی جائے تاکہ انہیں بھی بنیادی سہولیات مل سکے۔