جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن نے امام حسین اسپتال بمنہ سرینگر کے حوالے سے سابقہ ٹرسٹیز کے منفی کردار اور اجارہ دارانہ عزائم کو ادارہ کے لئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔
سید حسن نے کہا ہے کہ امام حسین اسپتال ایک قومی ادارہ ہے اور ادارے کا نظم و نسق چلانے کے لئے تمام متعلقین نے متفقہ طور پر جو انتظانیہ تشکیل دی ہے اسی کونسل کے ذریعے تمام امور انجام پاتے رہیں گے۔
آغا سید حسن نے کہا ہے کہ اسپتال کی تعمیر و ترقی اور دیگر مسائل پر غور کرنے کے لئے تواتر کے ساتھ اجلاس منعقد ہوتے رہتے ہیں اور اسی نوعیت کا ایک اہم اجلاس آج اسپتال میں منعقد ہونے جا رہا تھا لیکن ان ٹرسٹیز نے ایک بار پھر منفی سوچ کا مظاہرہ کرکے اجلاس کو روکنے کے لئے پولیس کا سہارا لیا اور ہمیں گھروں سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انجمن شرعی شیعان کے صدر نے یہ بھی کہا کہ اسپتال کے حوالے سے کئی مسائل ابھر آئے تھے اور اسپتال کے رجسٹریشن کا معاملہ اور حال ہی میں چار لاکھ روپیہ رقم غبن کرنے کا معاملہ آج کے اجلاس میں زیر بحث لانا تھا لیکن ملوث افراد کو بچانے کے لئے سابقہ ٹرسٹیز نے اسپتال میں ہنگامہ آرائی اور امن و قانون کے بے بنیاد خدشات کے بہکاوے میں لاکر پولیس کو کاروائی کرنے پر آمادہ کیا۔
سید حسن نے یہ بھی کہا کہ حالانکہ اس سے پہلے بھی میری صدارت میں اسی طرح کے اجلاس اطمینان بخش طور پر منعقد ہوئے اور کوئی پریشانی لاحق نہیں ہوئی۔
سید حسن نے سابقہ ٹرسٹریز ہر الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ عرصہ دراز سے اسپتال میں اجراء داری قائم کرکے اپنے مفادات کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ادارہ میں اجارہ دارانہ عزائم رکھنے والے عناصر کو عوام کی مدد سے الگ تھلگ کیا جائے گا۔