ETV Bharat / state

High Density Fruit Plantation in Budgam: بڈگام میں ہائی ڈینسٹی باغ لگانے کے رجحان میں اضافہ

بیشتر باغ مالکان اب روایتی باغبانی کے بجائے ہائی ڈینسٹی والے سیب کے پودے لگا رہے ہیں جن پر متعلقہ محکمہ کافی مالی معاونت بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ ہائی ڈینسٹی پودے بیرون ممالک جیسے ہالینڈ اور اٹلی سے منگوائے جاتے ہیں۔ trend of planting high density orchards

author img

By

Published : Apr 19, 2022, 2:43 PM IST

بڈگام میں بھی ہائی ڈنسٹی میوہ باغ لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے
بڈگام میں بھی ہائی ڈنسٹی میوہ باغ لگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے

بڈگام: یوں تو وسطی کشمیر کا ضلع بڈگام، زیادہ تعداد میں اینٹ بٹھے موجود ہونے کے باعث جانا جاتا ہے لیکن گذشتہ کئی برسوں سے اس ضلع کے اطراف و اکناف میں بھی مختلف قسم کے پھلوں خاص طور پر سیب کے باغات لگانے کے رجحان بھی کافی بڑھا ہے۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں اینٹ بٹھوں کے بجائے وسیع و عریض اراضی پر پھیلے سیب کے باغات دکھائی دے رہے ہیں اور کاشتکار ہر سال مزید اراضی پر باغات لگا رہے ہیں۔ Demand for high density Fruit plantation

کاشتکار دھان کی فصل پر بھی سیب کے باغ لگانے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ یہ کاشتکاری کا انتہائی منفعت بخش شعبہ ثابت ہو رہا ہے جس سے لوگوں کی اقتصادی حالت بہت مستحکم ہو رہی ہے۔ بیشتر باغ مالکان اب روایتی باغبانی کے بجائے ہائی ڈنسٹی والے سیب کے پودے لگا رہے ہیں جن کے لگانے پر متعلقہ محکمہ کافی مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ یہ ہائی ڈنسٹی والے پودے بیرون ممالک جیسے ہالینڈ اور اٹلی سے منگوائے جاتے ہیں۔trend of planting high density orchards

ضلع بڈگام کے کرمشور علاقے میں عبدالغنی نامی ایک کاشتکار نے بیس کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی والا سیب باغ لگا یا ہے۔ انہوں نے یو این آئی کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ گرچہ اس قسم کے میوہ باغ کی دیکھ ریکھ کے لئے محنت بھی زیادہ لگتی ہے اور پیسہ بھی لیکن یہ کافی منفعت بخش بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’میں نے سال 2019 میں پہلے بارہ کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی پودوں کا سیب باغ لگا یا اور پھر اگلے سال مزید آٹھ کنال اراضی پر لگا دیا‘۔

موصوف کاشتکار نے کہا کہ ایک کنال زمین پر 160 سے170 درخت لگ جاتے ہیں جو دو برسوں کے بعد ہی فصل دینے لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روایتی سیب کے درخت دس برس بعد فصل دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکمہ یہ باغ لگانے میں نوے فیصد سبسڈی فراہم کرتا ہے جس سے کا شتکار کو کافی مدد ملتی ہے۔ عبدالغنی نے کہا کہ متعلقہ محکمہ صرف مالی مدد ہی فراہم نہیں کرتا ہے بلکہ اس کے افسران وقت وقت پر باغوں کا معائینہ بھی کرتے ہیں اور مفید مشورے بھی دیتے ہیں جس سے ماغ مالکان کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ درخت خریدنے سے لے کر پائپ لائن بچھانے اور درختوں کے اوپر جال لگانے پر بھی حکومت مدد کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی پاس کے ایک ہی کنال اراضی ہے تو وہ بھی اس پر ہائی ڈنسٹی کا باغ لگا کر اچھی کمائی کر سکتا ہے۔ موصوف کاشتکار نے کہا کہ جس کے پاس اراضی ہے وہ یہ باغ لگا کر دوسروں کو روز گار فراہم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اس شعبے کی طرف توجہ دیں اور حکومت ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ پارس آباد سے تعلق رکھنے والے اعجاز احمد نامی ایک باغ مالک نے کہا کہ بیس کنال راضی پر میں نے پہلے ہی ایک سیب کا باغ لگا یا ہے لیکن وہ روایتی باغ ہے۔ Apple growers in Budgam

انہوں نے کہا کہ امسال میں نے مزید بیس کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی باغ لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھان کی فصل اگنے سے زیادہ سے زیادہ دو وقت کے کھانے کی سبیل ہوتی ہے اور اس پر خرچہ بھی کافی آتا ہے لہذا لوگ اب باغ لگانے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کے مختلف اضلاع میں ہزاروں کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی میوہ باغ لگائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ High Density Fruit Plantation in Budgam

یہ بھی پڑھیں : Blooming in Apple Orchards: سیب کے باغات میں شگوفے عروج پر

بڈگام: یوں تو وسطی کشمیر کا ضلع بڈگام، زیادہ تعداد میں اینٹ بٹھے موجود ہونے کے باعث جانا جاتا ہے لیکن گذشتہ کئی برسوں سے اس ضلع کے اطراف و اکناف میں بھی مختلف قسم کے پھلوں خاص طور پر سیب کے باغات لگانے کے رجحان بھی کافی بڑھا ہے۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں اینٹ بٹھوں کے بجائے وسیع و عریض اراضی پر پھیلے سیب کے باغات دکھائی دے رہے ہیں اور کاشتکار ہر سال مزید اراضی پر باغات لگا رہے ہیں۔ Demand for high density Fruit plantation

کاشتکار دھان کی فصل پر بھی سیب کے باغ لگانے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ یہ کاشتکاری کا انتہائی منفعت بخش شعبہ ثابت ہو رہا ہے جس سے لوگوں کی اقتصادی حالت بہت مستحکم ہو رہی ہے۔ بیشتر باغ مالکان اب روایتی باغبانی کے بجائے ہائی ڈنسٹی والے سیب کے پودے لگا رہے ہیں جن کے لگانے پر متعلقہ محکمہ کافی مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ یہ ہائی ڈنسٹی والے پودے بیرون ممالک جیسے ہالینڈ اور اٹلی سے منگوائے جاتے ہیں۔trend of planting high density orchards

ضلع بڈگام کے کرمشور علاقے میں عبدالغنی نامی ایک کاشتکار نے بیس کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی والا سیب باغ لگا یا ہے۔ انہوں نے یو این آئی کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ گرچہ اس قسم کے میوہ باغ کی دیکھ ریکھ کے لئے محنت بھی زیادہ لگتی ہے اور پیسہ بھی لیکن یہ کافی منفعت بخش بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’میں نے سال 2019 میں پہلے بارہ کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی پودوں کا سیب باغ لگا یا اور پھر اگلے سال مزید آٹھ کنال اراضی پر لگا دیا‘۔

موصوف کاشتکار نے کہا کہ ایک کنال زمین پر 160 سے170 درخت لگ جاتے ہیں جو دو برسوں کے بعد ہی فصل دینے لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روایتی سیب کے درخت دس برس بعد فصل دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ محکمہ یہ باغ لگانے میں نوے فیصد سبسڈی فراہم کرتا ہے جس سے کا شتکار کو کافی مدد ملتی ہے۔ عبدالغنی نے کہا کہ متعلقہ محکمہ صرف مالی مدد ہی فراہم نہیں کرتا ہے بلکہ اس کے افسران وقت وقت پر باغوں کا معائینہ بھی کرتے ہیں اور مفید مشورے بھی دیتے ہیں جس سے ماغ مالکان کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ درخت خریدنے سے لے کر پائپ لائن بچھانے اور درختوں کے اوپر جال لگانے پر بھی حکومت مدد کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی پاس کے ایک ہی کنال اراضی ہے تو وہ بھی اس پر ہائی ڈنسٹی کا باغ لگا کر اچھی کمائی کر سکتا ہے۔ موصوف کاشتکار نے کہا کہ جس کے پاس اراضی ہے وہ یہ باغ لگا کر دوسروں کو روز گار فراہم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ اس شعبے کی طرف توجہ دیں اور حکومت ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ پارس آباد سے تعلق رکھنے والے اعجاز احمد نامی ایک باغ مالک نے کہا کہ بیس کنال راضی پر میں نے پہلے ہی ایک سیب کا باغ لگا یا ہے لیکن وہ روایتی باغ ہے۔ Apple growers in Budgam

انہوں نے کہا کہ امسال میں نے مزید بیس کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی باغ لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھان کی فصل اگنے سے زیادہ سے زیادہ دو وقت کے کھانے کی سبیل ہوتی ہے اور اس پر خرچہ بھی کافی آتا ہے لہذا لوگ اب باغ لگانے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کے مختلف اضلاع میں ہزاروں کنال اراضی پر ہائی ڈنسٹی میوہ باغ لگائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ High Density Fruit Plantation in Budgam

یہ بھی پڑھیں : Blooming in Apple Orchards: سیب کے باغات میں شگوفے عروج پر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.