وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے گڈستو علاقے میں کسانوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا سمیت ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 2017-18میں علاقے میں رنگ روڈ (Ring Road) کی تعمیر کے لیے کسانوں سے اراضی کے عوض مارکیٹ ریٹ کے حساب سے معاوضہ دیے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن انتظامیہ نے آج تک انہیں اراضی کا معاوضہ فراہم نہیں کیا۔
کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ متعلقہ حکام نے پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی مدد سے ان کے باغیچے تباہ کرکے میوہ درختوں کی بے دریغ کٹائی کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ رنگ روڈ بنانے کے خلاف نہیں ہیں تاہم ان کے مطابق انہیں اراضی کا بھرپور معاوضہ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ انہوں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’زمین کا بھرپور معاوضہ فراہم کیے جانے کے برعکس پی ایس اے لگانے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے کسانوں نے حیرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’متعدد کسانوں کو اراضی کا بھرپور معاوضہ فراہم کیا گیا تاہم صرف ہمارے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: حملوں سے خوفزدہ کشمیری پنڈت نقل مکانی کرنے پر مجبور
انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ حکام کی جانب سے 4 سال قبل طے کیے گئے معاوضے کی نصف رقم ادا کی جا رہی ہے جو ان کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔
کسانوں نے ایل جی انتظامیہ سمیت ضلع انتظامیہ سے اراضی کا بھرپور معاوضہ فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بڈگام: صوبائی کمشنر نے مائگرنٹ کالونی میں مقیم پنڈتوں سے ملاقات کی