بڈگام: جموں و کشمیر پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ضلع میں PoS ایجنٹس کے ایک گروپ سے متعلق موصول ہوئی۔ خفیہ اطلاع کے بعد پولیس نے ایک مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔ Budgam Fake SIM card racket بڈگام پولیس کے مطابق یہ گروپ ذاتی مفادات اور جرائم پیشہ افراد کے لیے معصوم لوگوں کے نام پر جعلی دستاویز تیار کرکے سم کارڈ فروخت کر رہا تھا۔
بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ایک ایف آئی آر 201/2022 پولیس اسٹیشن بڈگام میں درج کرکے فوری طور تفتیش شروع کی گئی۔ Budgam Police Arrested Trio in Fake SIM card racket پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران 3 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن کی شناخت اقبال حسین کھانڈے ولد غلام محمد ساکن سیپدن، محمد اسحاق بٹ ولد بشیر احمد ساکن کریمشور اور غلام حسن ڈار ولد غلام نبی ساکنہ رضوین بڈگام کے طور پر ظاہر کی گئی ہے۔
ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں افراد بحیثیت ریٹیل وینڈر کام کر رہے تھے اور اپنے خاندان کے افراد، ایجنٹس اور اپنی تصاویر کا استعمال کرکے فرضی ناموں پر سم کارڈ جاری کرتے تھے۔ Fake sim card Racket busted three persons Arrested بڈگام پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے جعلی بینک پاس بکس تیار کرنے کے لیے جے اینڈ کے بینک برانچ کریمشور کی جعلی مہر کا بھی استعمال کیا ہے۔
بڈگام پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ماڈیول کا مکمل پردہ فاش کرنے کے لیے اے ایس پی بڈگام گوہر احمد کی سربراہی میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو دہشت گردی کے زاویے سمیت کیس کی مکمل تفتیش کرے گی اور اگر تحقیقات کے دوران ایسے شواہد سامنے آئے تو ULA(P) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔‘‘