ای ٹی وی بھارت کی جانب سے خبر نشر کیے جانے کے بعد تنزیل الرحمٰن کی 'گوریا تحفظ مہم' ایک عوامی مہم بن گئی ہے۔ گوریا کے تحفظ کے لیے تنزیل الرحمٰن نے سنہ 2008 میں ایک بامقصد مہم کا آغاز کیا تھا جس کے تحت اب گاؤں میں بھی گوریا کی حفاظت پر زور دیا جارہا ہے۔
گذشتہ کچھ برسوں سے گھر کے صحن میں صبح سویرے پرندوں کا چہچہانا تقریبا معدوم ہوگیا ہے۔ ان حالات کے پیش نظر پرندوں کی حفاظت جن میں خاص طور پر 'گوریا ' کے تحفظ کے لیے ضلع گیا کے نسکھا گاؤں کے رہنے والے 45 سالہ تنزیل الرحمٰن خان نے ایک بامقصد مہم کا آغاز سنہ 2008 میں کیا تھا'۔
تنزیل الرحمٰن کے اس مہم کو عام خاص میں مقبولیت اس وقت ملی جب ای ٹی وی بھارت نے 'پرندوں کا ایک انوکھا شیدائی' کے عنوان سے ان کی خبر شائع کی'۔ جس کے بعد تنزیل الرحمٰن خان کی 'گوریا تحفظ مہم' ایک عوامی مہم بن گئی، تنزیل الرحمٰن نے اپنی گوریا تحفظ مہم کو عوامی مہم بننے پر خوشی کا اظہار کیا، ساتھ ہی انہوں نے ای ٹی وی بھارت کا بھی شکریہ ادا کیا'۔ تنزیل الرحمٰن نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ گوریا کے تحفظ کے لیے اب نہ صرف دانا پانی مہیا کرایا گیا ہے، بلکہ اس کی حفاظت کے لیے پوری مہم چلائی جارہی ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے میں نے اپنے گھر کی دیواروں اور درختوں پر ان کے رہنے کے لیے چھوٹا چھوٹا آشیانہ بنایا، مٹی کے مٹکے دیوار اور درخت پر لٹکائے، اب گوریا کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے خوبصورت اور رنگین لکڑی کا گھر بنایا ہے، جس کی ہر کوئی تعریف کر رہا ہے۔ تنزیل الرحمٰن خان نے بتایا کہ پولیس کی نوکری سے استعفی دینےکے بعد میں نے سنہ 2008 میں ایک بامقصد مہم کا آغاز اپنے گاؤں نسکھا سے کیا، تاہم اس مہم کی پہچان اس وقت سرخیوں میں رہی جب ای ٹی وی بھارت اردو نے اس مہم کے تعلق سے 22 فروری 2021 کو اسپیشل اسٹوری شائع کی'۔
اسٹوری شائع ہونے کے بعد بہار حکومت کی جانب سے 20 مارچ 2021 کو انہیں پٹنہ میں 'یوم گوریا' کے موقع پر اعزاز سے نوازا گیا اور اس کے بعد سے ہی یہ مہم مزید بڑھتی جا رہی ہے'۔ انہوں نے کہا کہ اب نسکھا اور چیرکی گاؤں کے لوگ بھی اس مہم میں شامل ہورہے ہیں، شروعات میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، گوریا کی جب تعداد بڑھی تو لوگ اس کا شکار کرنے لگے جس کے بعد انہوں نے گاؤں میں میٹنگ کرکے اس کے شکار پر پابندی لگائی'۔
سی سی ٹی وی کیمرے لگوائے تب جاکر یہ سلسلہ بند ہوا، حالانکہ تنزیل الرحمٰن خان حکومت کے رویہ سے مایوس بھی ہیں ان کا کہنا ہے کہ انہیں اعزاز تو بخشا گیا تاہم گوریا کے تحفظ کے لیے انہیںکوئی مدد نہیں ملی' گوریا کی حفاظت کے لیے وہ لکڑی کا خوبصورت گھر بنارہے ہیں، گوریا کے لیے لکڑی کا ایک گھر بنوانے میں کم و بیش دو ہزار روپے کا خرچ آتا ہے اور وہ اس طرح کے چھوٹے بڑے سو گھر بنوا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: گیا: پرندوں کا ایک انوکھا شیدائی
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے چڑیا گھر میں 'عالمی یوم گوریا' کے موقع پر تنزیل الرحمٰن خان کو توصیفی سند اور اعزاز سے نوازا گیا تھا، یوم گوریا تحفظ کے موقع پرمنعقدہ سرکاری تقریب میں ریاستی وزیر نیرج سنگھ کے ہاتھوں تنزیل الرحمٰن خان کو یہ اعزاز دیا گیا تھا۔