کشمیر میں بہار کے مزدوروں کی ہلاکت کے بعد بہار کے عوام میں خوف و دہشت کا ماحول ہے، خاص طور سے ان لوگوں میں جن کے رشتے دار کشمیر میں روزگار و مزدوری کا کام کر رہے ہیں، وہ اپنے پیاروں اور رشتہ داروں کی خیر و عافیت کے لیے دعا کر رہے ہیں۔
شہر گیا میں ایسا ہی ایک کنبہ موجود ہے، جس کے رشتہ دار وادی کشمیر میں محنت و مشقت سے مزدوری کرتے ہیں اور یہاں بہار میں موجود اپنے گھر والوں کا پیٹ پالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم اب ان کے گھر والے کشمیر کی بگڑتے صورت حال سے فکرمند ہیں۔
اسی سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے دویا سریواستو سے بات چیت کی، جن کے رشتہ دار جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں روزگار کے سلسلے میں رہائش پذیر ہیں۔ دویا نے کشمیر کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر زمین پر جنت تو ہے، لیکن وہاں بہاریوں اور مزدور طبقے پر ہوئے حملے خوفناک ہیں۔
شہر گیا کے نادرہ گنج محلے کی رہنے والی دویا سریواستو کے بھائی، خالہ، خالو کشمیر کے سرینگر علاقے میں رہتے ہیں۔ وہاں ان کے کچھ رشتے دار یومیہ مزدوری کرتے ہیں تو کچھ کا خود کا روزگار ہے۔ بہاری مزدوروں کی ہلاکت کے بعد دویا کے رشتے دار جموں شفٹ ہو گئے ہیں۔ دویا اپنے بھائی اور خالہ سے ملنے کے لیے دیوالی کے بعد کشمیر جانے والی تھیں، لیکن ان کے رشتے داروں نے حالات کے پیش نظر انہیں کشمیر آنے سے منع کر دیا۔
دویا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خالہ بے بی دیوی کئی برسوں سے کشمیر میں رہتی ہیں۔ وہاں خالو اور بھائی کپڑے فروخت کرتے ہیں، چونکہ ان کے خاندان کا تعلق بہار سے ہے، اس لیے ان کا رابطہ بہار کے رہنے والے دیگر مزدوروں سے بھی ہے۔
مزید پڑھیں :پٹنہ: بی جے پی رکن اسمبلی کا متنازعہ بیان
مزدوروں کی ہلاکت کے بعد سے وہاں کام کرنے والے بیرونی لوگ زیادہ خوفزدہ ہیں اور ان کے رشتہ دار اب جموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور وہ جلد ہی بہار واپس لوٹ آئیں گے۔
دویا بتاتی ہیں کہ اس سے پہلے ان کے رشتہ دار کبھی بھی اتنا ڈرے نہیں تھے خواہ حالات کیسے بھی ہوں۔ تاہم اس بار تمام لوگ ڈرے ہوئے ہیں، کیونکہ اس بار بہار کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دویا اپنی خالہ بے بی دیوی سے فون پر بات کرتے ہوئے جذباتی ہوجاتی ہیں۔ دویا کی خالہ انہیں بتاتی ہیں کہ کشمیر میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو آج بھی ان کا خیال رکھتے ہیں اور ان کے لیے انسانیت سب سے اوپر ہے۔ وہ ان کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ یہاں محفوظ رہیں گی۔ تاہم غریب مزدوروں کی ہلاکت کے بعد ان کا دل مطمئن نہیں ہے اور سبھی نے بہار آنے کا فیصلہ کیا ہے۔