گیا: بہار کے گیا میں اسمگلرز نے شراب کی اسمگلنگ کے لیے نیا طریقہ اختیار کیا۔ تسکر اب عام گاڑیوں سے شراب کی اسمگلنگ کرنے کے بجائے ایمبولینس کا سہارا لیا Liquor Smuggling in Ambulance۔
اسمگلرز باقاعدہ ایمبولینس کا سائرن بجاتے ہوئے جارہے تھے تاکہ کوئی روک ٹوک نہیں کرے اور وہ آسانی سے نکل جائیں۔
دراصل پولیس کے ساتھ محکمہ ایکسائز بھی شراب بندی قانون کو کامیاب بنانے کے لیے شراب مافیاؤں کے خلاف مہم چلارہی ہے۔ اس کے تحت چیکنگ اور چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس سلسلے میں بدھ کی شام کو محکمہ ایکسائز کی ٹیم شراب کی ایک بڑی کھیپ آنے کی اطلاع پر گاڑیوں کی چیکنگ کررہی تھی، اسی دوران ایک ایمبولینس سائرن بجاتے ہوئے گزر گئی، تبھی محکمہ ایکسائز کی ٹیم کو ایمبولینس کی تیز رفتار کو دیکھ کر شک ہوا، ٹیم نے تعاقب کیا تو ڈرائیور ایمبولینس کو ملیٹری کیمپ کے پانچ نمبر گیٹ کے پاس اہم سڑک پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:Oath Against Liquor: پولیس اہلکاروں نے شراب بندی مہم کو کامیاب بنانے کا حلف لیا
ایمبولینس کے اندر باہر سے دیکھنے میں ایسا لگ رہا تھا کہ مریض سویا ہوا ہے تاہم جب ٹیم کے افراد نے اسے کھول کر دیکھا تو اس کے اندر کارٹون سجا کر رکھے ہوئے تھے۔
ایکسائز کے انسپکٹر اروند کمار نے بتایا کہ ایمبولینس سے 1800 لیٹر دیسی شراب اور 1350 لیٹر غیر ملکی شراب ضبط کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب رہا، جبکہ ایمبولینس پر اتر پردیش کا نمبر درج ہے۔ محکمہ کی طرف سے گاڑی نمبر سے مالک کو ٹریس کرنے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے اور ایمبولینس کو محکمہ کے احاطے میں لاکر رکھا گیا ہے۔