جالور: ریاست راجستھان کے جالور میں ٹیچر کے ذریعے مبینہ پٹائی کے بعد طالب علم کی موت ہوگئی۔ جاتا ہے کہ ٹیچر نے طالب علم کو اسکول میں رکھے مٹکے سے پانی پینے پر پیٹا تھا۔ اس معاملے میں اب ایل جے پی کے قومی صدر اور جموئی کے رکن پارلیمان چراغ پاسوان نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس واقعہ پر غم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھ کر ملزم استاد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ Chirag Paswan's letter to Ashok Gehlot on Dalit student case
درحقیقت راجستھان کے جلور ضلع کے سائلہ سب ڈویژن علاقے کے سورانا گاؤں میں جب ایک نابالغ بچے نے ٹیچر کے برتن کو چھوا تو ٹیچر نے پیٹ پیٹ کر کان کی نس پھاڑ دی۔ جس کے بعد بچے کو علاج کے لیے ادے پور ریفر کیا گیا اور پھر ادے پور سے ریفر کر کے احمد آباد بھیج دیا گیا، احمد آباد میں ہفتہ کو شام 4 بجے کے قریب بچے کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔
مزید پڑھیں:Dalit Boy Beaten By Teacher راجستھان میں استاد کی پٹائی کے بعد دلت طالب علم کی موت
راجستھان کے جالور کے ایک اسکول میں رکھے برتن سے پانی پینے کی وجہ سے اس کی پٹائی اور موت کے واقعہ پر چراغ پاسوان نے کہا کہ ’میں راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت جی سے ایک خط کے ذریعے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیر اعلیٰ اس واقعہ کی تحقیقات کریں اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کریں اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے’’