گیا: ریاست بہار میں ’’وزیر اعلیٰ طالبات حوصلہ افزائی اسکیم‘‘ کے تحت فرسٹ ڈویژن سے انٹر کا امتحان پاس کرنے والی مسلم طالبات کو انکے کھاتے میں رقم بھیجی جا رہی ہے۔ ضلع میں اس مرتبہ انٹرامتحان 2022میں کل 1754مسلم لڑکیاں فرسٹ ڈویژن سے پاس ہوئی تھیں جن میں اب تک سی ایف ایم ایس کے ذریعے 1564طالبات کے کھاتے میں رقم بھیجی جا چکی ہے۔ حالانکہ ابھی بھی 190طالبات ہیں جنکے کاغذات اور تفصیلات محکمہ اقلیتی فلاح دفتر، گیا، کو موصول نہیں ہوئے ہیں اور انکے اسکول، کالجوں کو ضلع دفتر سے متعدد مرتبہ کاغذات جمع کرنے کو لیکر اطلاع دی گئی تاہم اسکول اور کالج اس میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے رواں مالی برس 23-2022 میں رقم نہیں دی جائے گی۔ گزشتہ برس بھی کچھ طالبات نے اپنے کاغذات جمع نہیں کرائے تھے جس کے بعد انکی رقم لیپس ہو گئی تھی۔ Muslim students not benefited under Scholarship scheme
واضح رہے کہ یہ اسکیم وزیر اعلیٰ اقلیتی طالبات حوصلہ افزائی اسکیم کے تحت ہر برس انٹر کے امتحان میں فرسٹ ڈویژں سے کامیاب ہونے والی طالبات کو پندرہ ہزار روپیے دیے جاتے ہیں۔ ہر برس اسکی فہرست محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے محکمہ اقلیتی فلاح پٹنہ کو دستیاب کرائی جاتی ہے اور اسکے بعد پھر وہاں سے ضلع اقلیتی فلاح دفتر کو اسکول کالج اور طالبات کے نام کی فہرست دستیاب کرائی جاتی ہے۔ محکمہ اقلیتی فلاح دفتر کی جانب سے متعلقہ تعلیمی اداروں سے خط بھیج کر کاغذات طلب کیے جاتے ہیں۔ کاغذات میں مارک شیٹ، ایڈمٹ کارڈ، آدھار کارڈ، بینک پاس بک اور رہائشی سرٹیفکٹ کی فوٹو کاپی لی جاتی ہے۔ طالبات اپنے اسکول وکالجوں میں یہ سارے کاغذات جمع کرتی ہیں اور پھر وہاں سے وہ کاغذات محکمہ اقلیت کے ضلع دفتر میں جمع کیے جاتے ہیں اسکے بعد رقم سی ایف ایم ایس کے ذریعے بھیج دی جاتی ہے۔
اس حوالے سے ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے بتایاکہ محکمہ کی جانب سے فہرست موصول ہونے کے بعد سے متعلقہ تعلیمی اداروں کو لیٹر بھیج کر کاغذات جمع کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے اس برس اب تک ضلع میں 1564لڑکیوں کو رقم دی جا چکی ہے جنکے کاغذات جمع نہیں ہوئے ہیں اسکے تعلق سے متعلقہ اداروں سے کاغذات ایک ہفتے کے اندر طلب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے انٹرامتحان 2022میں فرسٹ ڈویژن سے کامیاب ہونے والی طالبات سے بھی کہا ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنے ادارے میں کاغذات جمع کرائیں۔ انہوں نے کہاکہ فون کے ذریعے بھی بھی اسکولوں کے ذمہ داروں کو آگاہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Minority Protsahan Scholarship: مائنارٹی پروتساہن اسکیم کے تئیں گیا کے اسکولز و کالجز کی عدم دلچسپی