ضلع بارہمولہ کے سیلو، سوپور میں دہائیاں قبل تعمیر کیے گئے لکڑی کے پل کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے جس کے سبب مقامی باشندوں کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق قریب پچاس سال قبل تعمیر کیے گئے پل کی نہ تو مرمت ہی کی گئی اور نہ ہی جدید پل تعمیر کیے جانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ لکڑی کا پل اکثر و بیشتر شدید بارشوں اور برفباری کے دوران خراب ہو جاتا ہے جس کے بعد مقامی باشندے از خود اسکی مرمت انجام دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پل کی بنیادیں کمزور ہو چکی ہیں جس کے سبب مقامی باشندوں کو بڑا حادثہ رونما ہونے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیلو علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ پُل علاقے کی کثیر آبادی کو زینہ گیر علاقے سے جوڑتا ہے تاہم پل خستہ ہونے کے سبب انہیں کئی کلومیٹر لمبی مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔
مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن کو روزگار کا موقع بنانے والی خاتون
انہوں نے کہا کہ مقامی آبادی نے کئی مرتبہ متعلقہ حکام خصوصا محکمہ تعمیرات عامہ سے جدید پل تعمیر کیے جانے کا مطالبہ کیا تاہم انکے مطابق متعلقہ محکمہ عوام کے بینادی مسائل کو نظر انداز کر رہا ہے۔
اس ضمن میں سوپور کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر، آر اینڈ بی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پل کی خستہ حالی کے پیش نظر اعلیٰ حکام کو ڈی پی آر رپورٹ بھیج کر فنڈس واگزار کیے جانے کی گزارش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فنڈس واگزار ہوتے ہی سیلو علاقے میں پل کی تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔