سرینگر:جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور دراندازی کے تازہ واقعات رونما ہونے کے بعد حد متارکہ پر فوج کی چوکسی بڑھائی گئی ہے، تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ اطلاعات کے مطابق پچھلے ایک ہفتے کے دوران بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر دراندازی اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات رونما ہونے کے بعد فوج کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سرحد پر مشکوک سرگرمیوں پر کڑی نظر گزر رکھی جارہی ہے اور ملک دشمن عناصر کی طرف سے کسی بھی ناموافق کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کے ساتھ مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایاکہ لائن آف کنٹرول میں اگلی چوکی پر تعینات فوجی اہلکار دن رات نظر گزر رکھے ہوئے ہیں، تاکہ سرحد پار سے کوئی بھی ایل او سی کو پار نہ کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم انتہائی مستعد ہیں کیونکہ ملیٹینٹوں نے دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہونے کے ارادارے ترک نہیں کئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے کشمیر کے 350 کلومیٹر سرحد پر چوکسی بڑھائی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: سرما کی آمد سے قبل، دراندازی کی کوششیں سکیورٹی فورسز کے لیے بڑا چلینج
دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو خاک میں ملایا جاسکے۔ان کے مطابق سرحدوں پر تعینات افواج دن رات اپے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔بتادیں کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران ارینا اور کیرن سیکٹر میں سنائپر حملے میں تین اہلکار زخمی ہوئے جبکہ اتوار کے روز اوڑی میں دراندازی کی ایک کوشش کو فوج نے ناکام بنایا ۔
یہ بھی پڑھیں: اوڑی میں دراندازی کی کوشش ناکام، اسلحہ ضبط
واضح رہے کہ فوج نے اتوار کی صبح جموں وکشمیر کے اوڑی میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اس دوران فوج نے جائے تصادم کے نزدیک اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)