بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں مختلف مقامات پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کے خلاف انہدامی کارروائی Anti Encroachment Drive انجام دی گئی۔ انہدامی کارروائی کے دوران سرکاری اراضی خصوصاً کاہچرائی پر تعمیر کیے گئے عارضی ڈھانچوں کو مسمار کرکے حکومت نے سینکڑوں کنال اراضی کو بازیاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے میں کی گئی انہدامی کارروائی سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پٹن کے ایس ڈی ایم نے بتایا: ’’لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کے پیش نظر پٹن میں بھی سرکاری زمین پر سے قبضہ ہٹا کر اراضی کو بازیاب کر لیا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ انہدامی کارروائی کے دوران قبضہ میں لی گئی سرکاری اراضی پر سے تاربندی کو ہٹاکر اور تعمیر کیے گئے عارضی ڈھانچوں کو مسمار کرکے قریب ڈیڑھ سو کنال اراضی کو ضلع انتظامیہ نے واپس اپنی تحویل میں لے لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پٹن کے مختلف مقامات پر مقامی باشندوں کی جانب سے کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے آئندہ دنوں مہم کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ادھر، ضلع ترقیاتی کمشنر، بارہمولہ، سید سحرش اصغر نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہدامی کارروائی کے دوران بازیاب کی گئی اراضی کو موقع پر ہی مختلف محکمہ جات کے سپرد کر دیا گیا۔
- مزید پڑھیں:Congress on Land Eviction order: کانگریس کا اراضی سے متعلق جاری حکمنامہ واپس لینے کا مطالبہ
ڈی سی بارہمولہ نے بتایا کہ بازیاب کی گئی اراضی کو موقع پر ہی مختلف محکمہ جات بشمول، فشریز، ایگریکلچر، ہارٹیکلچر وغیرہ کے سپرد کر دیا گیا۔ انکے مطابق ’’اراضی کو مستقبل میں ناجائز قبضہ سے محفوظ رکھنے کی غرض سے بازیاب کی جا رہی اراضی کو مختلف محکمہ جات کے سپرد کیا جا رہا ہے۔‘‘