ETV Bharat / state

Fruit Growers Protest on Restrictions on Highway: یاترا کے دوران شاہراہ کو بند نہ رکھنے کا مطالبہ

author img

By

Published : Jul 2, 2022, 4:53 PM IST

سوپور فروٹ منڈی کے تاجروں نے انتظامیہ سے مطالبہ کہا کہ ’فروٹ منڈی سوپور سے روزانہ تیس سے چالیس مال بردار گاڑیاں مختلف ریاستوں کی جانب روانہ کی جاتی ہیں اس لیے امرناتھ یاترا کے دوران آمد و رفت روکی نہ جائے۔ Restrictions on Srinagar Jammu Highway During Amarnath Yatra

’یاترا سیکورٹی کے نام پر شاہراہ کو بند نہ رکھا جائے‘
’یاترا سیکورٹی کے نام پر شاہراہ کو بند نہ رکھا جائے‘

بارہمولہ: شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں واقع ایشیاء کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی میں کسانوں اور میوہ صنعت سے وابستہ تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’انتظامیہ کی جانب سے سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر میوہ ٹرکوں، مال بردار گاڑیوں کو روک کر جموں و کشمیر کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘ Fruit Growers Protest in Soporeسوپور، زنگیر اور رفیع آباد سے وابستہ فروٹ گروورس نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے میوہ سے لدے ٹرکس کی نقل و حمل میں رکاوٹیں حائل نہ کیے جانے اور مال بردار گاڑیوں کی شاہراہ پر بلا خلل نقل و حمل کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔

فروٹ منڈی سوپور میں کسانوں، میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کا احتجاج

احتجاج میں شامل فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اس وقت سوپور فروٹ منڈی سے مختلف اقسام کے میوہ جات کو دیگر ریاستوں/مرکزی زیر انتظام خطوں کی منڈیوں کو روانہ کیا جا رہا ہے۔ Fruit Growers Protest on Srinagar Jammu Highway Restriction روزانہ تیس سے چالیس مال بردار گاڑیاں مختلف ریاستوں میں جاتی ہیں لیکن بدقسمتی سے جموں - سرینگر قومی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کو روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے میوہ خراب ہو جاتا ہے۔‘‘

احتجاج کر رہے میوہ تاجروں نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ حکام سے گفت و شنید کی تاہم ان کے مطابق یقین دہائیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک حکام کی جانب سے انہیں سرینگر - جموں قومی شاہراہ کے بجائے مغل روڑ کے راستے مال دوسری ریاستوں کو روانہ کیے جانے کے احکامات دئے گئے جو تاجروں کے مطابق ممکن نہیں کیونکہ مغل روڑ پر بڑی مال بردار گاڑیوں کی نقل و حمل ممکن نہیں۔

انہوں نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے میوہ تاجروں کو ہو رہے نقصان سے بچانے اور شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی نقل و حمل کو یقینی بنائے جانے کی گزارش کی ہے۔ اس حوالے سے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’جموں و کشمیر کی معیشت کا 2019 سے ہی برا حال ہے اور اب قومی شاہراہ پر سکیورٹی کے بہانے اس (کشمیر کی معیشت) کو مزید بگاڑا جا رہا ہے۔ Mehbooba Mufti on Highway Restrictions تمام ٹرانسپورٹرز، چاہے وہ گوشت سپلائی کرنے والے ہوں یا پھر میوہ سپلائی کرنے والے ہوں، سب کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو رہا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ امرناتھ یاترا کے آغاز کے ساتھ ہی وادی کے مختلف اضلاع سے قومی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کو روکے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ Amarnath Yatra 2022 جس کی وجہ سے تاجروں نے مال خراب ہونے کی شکایت کرتے ہوئے انتظامیہ سے مشکلات کا ازالہ کرنے کی گزارش کی ہے۔ گزشتہ روز مٹن ڈیلران نے دعویٰ کیا تھا کہ بیرون ریاستوں سے وادی کشمیر لائے جانے والے بھیڑ بکریوں سے لدے ٹرکس کو شاہراہ پر گھنٹوں تک روکا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Mehbooba on Highway Restrictions : ’سیکورٹی کے نام پر کشمیر کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے‘

بارہمولہ: شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں واقع ایشیاء کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی میں کسانوں اور میوہ صنعت سے وابستہ تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’انتظامیہ کی جانب سے سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر میوہ ٹرکوں، مال بردار گاڑیوں کو روک کر جموں و کشمیر کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘ Fruit Growers Protest in Soporeسوپور، زنگیر اور رفیع آباد سے وابستہ فروٹ گروورس نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے میوہ سے لدے ٹرکس کی نقل و حمل میں رکاوٹیں حائل نہ کیے جانے اور مال بردار گاڑیوں کی شاہراہ پر بلا خلل نقل و حمل کو یقینی بنائے جانے کا مطالبہ کیا۔

فروٹ منڈی سوپور میں کسانوں، میوہ صنعت سے جڑے تاجرین کا احتجاج

احتجاج میں شامل فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ’اس وقت سوپور فروٹ منڈی سے مختلف اقسام کے میوہ جات کو دیگر ریاستوں/مرکزی زیر انتظام خطوں کی منڈیوں کو روانہ کیا جا رہا ہے۔ Fruit Growers Protest on Srinagar Jammu Highway Restriction روزانہ تیس سے چالیس مال بردار گاڑیاں مختلف ریاستوں میں جاتی ہیں لیکن بدقسمتی سے جموں - سرینگر قومی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کو روکا جاتا ہے جس کی وجہ سے میوہ خراب ہو جاتا ہے۔‘‘

احتجاج کر رہے میوہ تاجروں نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ حکام سے گفت و شنید کی تاہم ان کے مطابق یقین دہائیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک حکام کی جانب سے انہیں سرینگر - جموں قومی شاہراہ کے بجائے مغل روڑ کے راستے مال دوسری ریاستوں کو روانہ کیے جانے کے احکامات دئے گئے جو تاجروں کے مطابق ممکن نہیں کیونکہ مغل روڑ پر بڑی مال بردار گاڑیوں کی نقل و حمل ممکن نہیں۔

انہوں نے انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے میوہ تاجروں کو ہو رہے نقصان سے بچانے اور شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کی نقل و حمل کو یقینی بنائے جانے کی گزارش کی ہے۔ اس حوالے سے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’جموں و کشمیر کی معیشت کا 2019 سے ہی برا حال ہے اور اب قومی شاہراہ پر سکیورٹی کے بہانے اس (کشمیر کی معیشت) کو مزید بگاڑا جا رہا ہے۔ Mehbooba Mufti on Highway Restrictions تمام ٹرانسپورٹرز، چاہے وہ گوشت سپلائی کرنے والے ہوں یا پھر میوہ سپلائی کرنے والے ہوں، سب کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو رہا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ امرناتھ یاترا کے آغاز کے ساتھ ہی وادی کے مختلف اضلاع سے قومی شاہراہ پر مال بردار گاڑیوں کو روکے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ Amarnath Yatra 2022 جس کی وجہ سے تاجروں نے مال خراب ہونے کی شکایت کرتے ہوئے انتظامیہ سے مشکلات کا ازالہ کرنے کی گزارش کی ہے۔ گزشتہ روز مٹن ڈیلران نے دعویٰ کیا تھا کہ بیرون ریاستوں سے وادی کشمیر لائے جانے والے بھیڑ بکریوں سے لدے ٹرکس کو شاہراہ پر گھنٹوں تک روکا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Mehbooba on Highway Restrictions : ’سیکورٹی کے نام پر کشمیر کی معیشت کو تباہ کیا جا رہا ہے‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.