ETV Bharat / state

ولر جھیل سے تجاوزات کو ہٹانے سے متعلق ہائی کورٹ کی ہدایت

چیف جسٹس پنکج مٹھل اور جسٹس ونود چٹرجی کول پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ایک ٹائم باونڈ پلان کے تحت ولر جھیل کو تجاوزات سے پاک بنانے کی ہدایت دی-

ولر جھیل کے پاس تجاوزات ہٹانے کےلیے وقت کا تعین کریں
ولر جھیل کے پاس تجاوزات ہٹانے کےلیے وقت کا تعین کریں
author img

By

Published : Sep 26, 2021, 9:55 PM IST

جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے ولر کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی (ڈبلیو یو سی ایم اے) سے ایک رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ ایک وقت کا تعین کریں جس کے دوران ولر جھیل کے آس پاس کے تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ ولر کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق ابھی تک 250 سے زائد تجاوزات کو ان کی جانب سے خالی کرایا گیا جبکہ ابھی بھی 300 سے زائد کنال اراضی پر ابھی بھی تجاوزات ہیں اور اسے خالی کرانے کی کاروائی کی جارہی ہے۔

ولر جھیل کے پاس تجاوزات ہٹانے کےلیے وقت کا تعین کریں

اس تعلق سے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ڈبلیو یو سی ایم اے سے ایک مقررہ وقت کا تعین کرنے کو کہا ہے، جس کے دوران ولر جھیل کو مکمل طور پر تجاوزات سے ہٹایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:بانڈی پورہ انکاونٹر ختم، دو عسکریت پسند ہلاک

چیف جسٹس پنکج مٹھل اور جسٹس ونود چٹرجی کول کی ڈویژن بنچ نے ووکما سے ایک ٹائم باونڈ پلان کے تحت وولر جھیل کو تجاوزات سے پاک بنانے کی ہدایت کی-

ڈبلیو یو سی ایم اے کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت وولر جھیل کا خالص رقبہ 130 مربع کلومیٹر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس اراضی پر سے تقریبا 261 کنال 10 مرلہ اراضی کو بازیاب کر لیا گیا ہے اور ولر اتھارٹی کی جانب سے مزید 380 کنال 11 مرلہ اراضی کو بھی تجاوزات سے پاک کرنے کا عمل جاری ہے۔

اس سلسلے میں سوناواری کے ایک ماحولیاتی کارکن اختر حسین نے ہائی کورٹ کی جانب سے ووکما اتھارٹی کو رپورٹ طلب کرنے اور ولر کو تجاوزات سے پاک کرنے کے سلسلے میں مقررہ وقت کا شیڈول بنانے کی ہدایت کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور انہوں نے بھی ووکما اتھارٹی کو اس سلسلے میں تیز رفتاری سے ولر جھیل کے آس پاس تجاوزات کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔

جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے ولر کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی (ڈبلیو یو سی ایم اے) سے ایک رپورٹ طلب کی ہے۔ عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ ایک وقت کا تعین کریں جس کے دوران ولر جھیل کے آس پاس کے تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ ولر کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق ابھی تک 250 سے زائد تجاوزات کو ان کی جانب سے خالی کرایا گیا جبکہ ابھی بھی 300 سے زائد کنال اراضی پر ابھی بھی تجاوزات ہیں اور اسے خالی کرانے کی کاروائی کی جارہی ہے۔

ولر جھیل کے پاس تجاوزات ہٹانے کےلیے وقت کا تعین کریں

اس تعلق سے جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ڈبلیو یو سی ایم اے سے ایک مقررہ وقت کا تعین کرنے کو کہا ہے، جس کے دوران ولر جھیل کو مکمل طور پر تجاوزات سے ہٹایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:بانڈی پورہ انکاونٹر ختم، دو عسکریت پسند ہلاک

چیف جسٹس پنکج مٹھل اور جسٹس ونود چٹرجی کول کی ڈویژن بنچ نے ووکما سے ایک ٹائم باونڈ پلان کے تحت وولر جھیل کو تجاوزات سے پاک بنانے کی ہدایت کی-

ڈبلیو یو سی ایم اے کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت وولر جھیل کا خالص رقبہ 130 مربع کلومیٹر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس اراضی پر سے تقریبا 261 کنال 10 مرلہ اراضی کو بازیاب کر لیا گیا ہے اور ولر اتھارٹی کی جانب سے مزید 380 کنال 11 مرلہ اراضی کو بھی تجاوزات سے پاک کرنے کا عمل جاری ہے۔

اس سلسلے میں سوناواری کے ایک ماحولیاتی کارکن اختر حسین نے ہائی کورٹ کی جانب سے ووکما اتھارٹی کو رپورٹ طلب کرنے اور ولر کو تجاوزات سے پاک کرنے کے سلسلے میں مقررہ وقت کا شیڈول بنانے کی ہدایت کا خیر مقدم کیا ہے۔ اور انہوں نے بھی ووکما اتھارٹی کو اس سلسلے میں تیز رفتاری سے ولر جھیل کے آس پاس تجاوزات کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.