جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں بی جے پی کےسابق ضلع صدر وسیم باری شیخ کو ان کے بھائی اوروالد سمیت ہلاک کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نامعلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے سابق ضلع صدر وسیم احمد باری کی رہائش گاہ کے باہر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وسیم باری، ان کے بھائی اور والد زخمی ہوگئے۔
تینوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دیا۔ وسیم باری کی رہائش گاہ پولیس اسٹیشن سے چند گز کی دوری پر ہی واقع ہے ۔
چیف میڈیکل افسر بشیر احمد نے بتایا کہ' ہمارے ڈاکٹرز نے ساری فورملٹیز مکمل کی ہے، مزید جو لیگل فور ملیٹیز ہے اسے بھی پورا کیا گیا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے ان کے اہل خانہ کو ان کی لاش سپرد کردی ہے'۔
ذرائع نے بتایا کہ وسیم احمد باری کے 10 محافظ تھے، تاہم حملے کے وقت ان کے ساتھ کوئی بھی محافظ موجود نہیں تھا۔ان محافظوں کو لاپروائی کی پاداش میں فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
آئی جی کشمیر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وسیم احمد باری کے 10 محافظوں کو معطل کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ریاستی وزیر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے بتا یا کہ' ان کی ابھی بذریعے فون وزیر اعظم نریندر مودی سے وسیم باری شیخ کی ہلاکت کے تعلق سے بات ہوئی ہے وزیر اعظم نے ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔
ادھر سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے وسیم باری کی ہلاکت پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے، ساتھ ہی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے لیے اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں سرگرم کارکنان کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے جنرل سیکرٹری رام مادھو نے بھی وسیم باری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
رام مادھو نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ عسکریت پسندوں کے حملے میں نوجوان بی جے پی رہنما وسیم باری، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت پر ہمیں افسوس ہے۔ ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت پیش کرتا ہوں۔
وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے وسیم احمد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ جارہانہ عسکری حملے میں بی جے پی لیڈر وسیم باری ، ان کا بھائی اور والد ہلاک ہو گئے۔