اننت ناگ: جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کہری بل علاقہ میں رضیہ نامی خاتون کی گزشتہ شام پُراسرار موت کے بعد لواحقین نے احتجاج کیا، ان کا الزام ہے کہ رضیہ کا قتل کیا گیا ہے۔ رضیہ اننت ناگ کے اچھہ بل علاقے کی رہنے والی تھی اس کی شادی 22 سال پہلے کہری بل اننت ناگ کے رہنے والے منظور احمد کے ساتھ ہوئی تھی جس سے انہیں دو بچے ہیں۔ لواحقین کے مطابق عرصہ دراز سے ان کی ازواجی زندگی گھریلو تنازعات کا شکار تھی جس کے بعد منظور نے رضیہ کو بذریعہ کورٹ طلاق بھیجا تھا اور عدالت میں اج بھی ان کا کیس زیر سماعت ہے۔ منظور نے چار مہینے قبل دوسری شادی کی تھی۔ اور وہ دوسری بیوی کے ساتھ جموں میں رہائش پذیر ہے۔
اگرچہ رضیہ کی موت مکان کی چھت گرنے سے ہوئی ہے تاہم لواحقین کا الزام ہے کہ رضیہ کو چھت سے گرایا گیا ہے اور اس کی موت کے لیے اس کے سسرال والے ذمہ دار ہیں۔ لاش کو جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں پر لواحقین نے احتجاج کیا اور اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ womans accidental death In Anantnag, Family alleges murder and demanded justice
لواحقین اور رضیہ کے بیٹے کا کہنا ہے کہ منظور احمد خان سے شادی کے بعد سے ہی رضیہ گھریلو تنازعات کا شکار رہی اور وہ سسرال میں کبھی خوش نہیں رہ سکی۔جس کے بعد منظور نے رضیہ کو جبرا طلاق بھی بھیجا اور تب سے وہ اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ علاحدہ رہائش پزیر تھی۔ لواحقین نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ان کو قانون کے مطابق سزا سنائی جائے تاکہ لواحقین کو انصاف ملیں۔ وہیں پولیس اسٹیشن مٹن میں اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا گیا ہے اور پولیس اس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ Womans Accidental Death In Anantnag
یہ بھی پڑھیں : Budgam Illegal Mining: بڈگام میں چار ڈرائیور گرفتار، پانچ مختلف گاڑیاں ضبط