ضلع اننت ناگ میں شانگس بلاک کے براری آنگن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رائے دہندگان نے کہا کہ وہ انتخابی عمل میں اپنے علاقے کی ترقی و خوشحالی کے لیے حصہ لے رہے ہیں۔
ووٹروں نے دعویٰ کیا کہ انکے علاقے کو گزشتہ ستر برسوں سے نظر انداز کیا گیا ہے اور ’’غریب عوام کو بنیادی سہولیات اور نوجوانوں کو روزگار سے محروم رکھا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ رائے دیہی کا استعمال کرکے وہ بہتر نمائندہ کا انتخاب کریں گے ’’جو غریب عوام کی بہتر نمائندگی کر سکے اور مفلس و نادار افراد کے ساتھ استحصال نہ کرے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ضلع اننت ناگ کے بلاک شانگس میں ڈی ڈی سی امیدواروں کی مجموعی تعداد 5 ہے جو سب خواتین ہیں۔ جبکہ ووٹنگ کے لئے 206 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں اور ووٹروں کی کل تعداد 46 ہزار سے زیادہ ہے۔
کولگام کے منزگام اور پومبے میں ڈی ڈی سی امیدواروں کی تعداد 10 ہے جہاں رائے دہندگان کی کل تعداد 34306 ہے۔
مزید پڑھیں: ڈی ڈی سی انتخابات کا دوسرا مرحلہ: لائیو اپڈیٹس
ضلع پلوامہ کے شادی مرگ بلاک میں ڈی ڈی سی امیدواروں کی مجموعی تعداد 4 ہے جن کے لئے 12 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
ضلع شوپیاں میں 12 ڈی ڈی امیدوار میدان میں ہیں، یہاں 49 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈی ڈی سی انتخابات: ڈرون کیمروں کی مدد سے پولنگ مراکز کی نگرانی
سب ضلع ترال بلاک میں ڈی ڈی سی امیدواروں کی تعداد 10 ہے اور یہاں 29 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ترال میں ووٹروں کی مجموعی تعداد 26661 ہے۔
انتخابات کو پرامن طریقہ سے انجام دینے کے لئے پولنگ مراکز کے آس پاس حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ حساس مقامات پر سکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں؛ ڈی ڈی سی انتخابات: پلوامہ اور شوپیاں میں انٹرنیٹ سروس معطل
جموں و کشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ہوئی ووٹنگ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔